قرآن مجید کے اردو ترجمہ کا آڈیو قرات قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ اور ترجمہ فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ کی زبانی
قرآن مجید کے اردو ترجمہ کا آڈیو قرات قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ اور ترجمہ فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ کی زبانی
قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ کی آوازمیں ترتیل سے پڑھی گئی قرآن کریم کے معانی کا اردو ترجمہ
قاری ترجمہ : فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ
مختصر تعارف: قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ کی آواز میں ترتیل سے پڑھی گئی قرآن کریم کے معانی کا اردو ترجمہ فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ کی آواز میں
http://old.islamhouse.com/media.php?f=49042
http://old.islamhouse.com/media.php?f=49043
http://old.islamhouse.com/media.php?f=49044
http://old.islamhouse.com/media.php?f=49045
5۔ سورة المائدة: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49046
6۔ سورة الأنعام: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49047
7. سورة الأعراف: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49048
8.سورة الأنفال: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49049
9.سورة التوبة: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49050
10.سورة يونس: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49051
11.سورة هود: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49052
12.سورة يوسف: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49053
13.سورة الرعد: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49054
14.سورة إبراهيم: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49055
15.سورة الحجر: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49056
16.سورة النحل: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49057
17.سورة الإسراء: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49058
18.سورة الكهف: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49059
19.سورة مريم: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49060
20.سورة طه: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49061
21.سورة الأنبياء: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49062
22.سورة الحج: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49063
23.سورة المؤمنون: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49064
24.سورة النور: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49065
25.سورة الفرقان: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49066
26.سورة الشعراء: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49067
27.سورة النمل: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49068
28.سورة القصص: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49069
29.سورة العنكبوت: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49070
30.سورة الروم: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49071
31.سورة لقمان: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49072
32.سورة السجدة: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49073
33.سورة الأحزاب: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49074
34.سورة سبأ: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49075
35.سورة فاطر: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49076
36.سورة يس: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49077
37.سورة الصافات: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49078
38.سورة الزمر: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49080
39.سورة الزمر: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49080
40.سورة غافر: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49081
41.سورة فصلت: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49082
42.سورة الشورى: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49083
43.سورة الزخرف: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49084
44.سورة الدخان: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49085
45.سورة الجاثية: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49086
46.سورة الأحقاف: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49087
47.سورة محمد: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49088
48.سورة الفتح: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49089
49.سورة الحجرات: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49090
50.سورة ق: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49091
51.سورة الذاريات: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49092
52.سورة الطور: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49093
53.سورة النجم: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49094
54.سورة القمر: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49095
55.سورة الرحمن: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49096
56.سورة الواقعة: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49097
57.سورة الحديد: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49098
58.سورة المجادلة: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49099
59.سورة الحشر: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49100
60.سورة الممتحنة: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49101
61.سورة الصف: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49102
62.سورة الجمعة: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49103
63.سورة المنافقون: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49104
64.سورة التغابن: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49105
65.سورة الطلاق: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49106
66.سورة التحريم: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49107
67.سورة الملك: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49108
68.سورة القلم: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49109
69.سورة الحاقة: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49110
70.سورة المعارج: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49111
71.سورة نوح: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49112
72.سورة الجن: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49113
73.سورة المزمل: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49114
74.سورة المدثر: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49115
75.سورة القيامة: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49116
76.سورة الإنسان: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49117
77.سورة المرسلات: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49118
78.سورة النبأ: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49119
79.سورة النازعات: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49120
80۔سورة عبس: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49121
81.سورة التكوير: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49122
82.سورة الإنفطار: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49123
83.سورة المطففين: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49124
84.سورة الانشقاق: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49125
85.سورة البروج: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49126
86.سورة الطارق: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49127
87.سورة الأعلى: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49128
88.سورة الغاشية: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49129
89.سورة الفجر: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49130
90.سورة البلد: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49131
91.سورة الشمس: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49132
92.سورة الليل: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49133
93.سورة الضحى: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49134
94.سورة الشرح: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49135
95.سورة التين: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49136
96.سورة العلق: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49137
97.سورة القدر: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49138
98.سورة البينة: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49139
99.سورة الزلزلة: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49140
100.سورة العاديات: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49141
101.سورة القارعة: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49142
102.سورة التكاثر: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49143
103.سورة العصر: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49144
104.سورة الهمزة: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49145
105.سورة الفيل: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49146
106.سورة قريش: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49147
107.سورة الماعون: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49148
108.سورة الكوثر: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49149
109.سورة الكافرون: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49150
110.سورة النصر: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49151
111.سورة المسد: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49152
112.سورة الإخلاص: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49153
113.سورة الفلق: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49154
114.سورة الناس: - قاری محمد صدیق منشاوی رحمہ اللہ - فضیلۃ الشیخ سید معراج ربانی حفطہ اللہ MP3 http://old.islamhouse.com/media.php?f=49155
مرجع:
قرآن کریم کی فضیلت پر دلالت کرنے والی چالیس احادیث شریفہ
1۔عن ابی شریح الخزاعی قال : خرَج علينا رسولُ اللهِ صلَّى اللهُ عليه وسلَّم فقال: " أبشِروا وأبشِروا أليس تشهَدونَ أنْ لا إلهَ إلَّا اللهُ وأنِّي رسولُ اللهِ ؟ " قالوا: نَعم، قال: " فإنَّ هذا القرآنَ سبَبٌ طرَفُه بيدِ اللهِ وطرَفُه بأيديكم فتمسَّكوا به فإنَّكم لنْ تضِلُّوا ولن تهلِكوا بعدَه أبدًا "۔
سیدنا ابوشریح خزاعی ؓ سے روایت ہے ، وہ کہتے ہیں : رسول اللہ ﷺ ہمارے پاس تشریف لائے اور فرمایا : " خوش ہو جاؤ ، خوش ہو جاؤ ، کیا تم لوگ یہ شہادت نہیں دیتے کہ اللہ ہی معبود برحق ہے اور میں اللہ کا رسول ہوں ؟ " صحابہ نے کہا : جی ہاں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : " یہ قرآن ایک رسی ہے ، اس کا ایک کنارہ اللہ کے ہاتھ میں ہے اور دوسرا کنارہ تمہارے ہاتھ میں ہے ، اس کو مضبوطی سے پکڑے رکھو ، کیونکہ اس کے بعد تم ہرگز نہ گمراہ ہو سکتے ہو اور نہ ہلاک۔"(1)
(1)۔ابن حبان رحمہ اللہ نے اپنی صحیح ، حديث نمبر / 122، 1/ 329، اور ابن أبي شيبة: حديث/ 30006، 6/ 125، اور طبراني نے " الكبير": حديث/ 491، 22/ 108، اور بيهقي نے شعب الإيمان: حديث/ 201/، 2/ 352 میں اس حدیث کو روایت کیا ہے ۔نیز ابن حبان نے اس حدیث کی سند کو مسلم کی شرط کے مطابق قرار دیا۔ سلسلہ احادیث صحیحہ (البانی) / ایمان توحید، دین اور تقدیر کا بیان / توحید اور اس کے تقاضے،حدیث نمبر ترقیم البانی: 713 https://www.dorar.net/h/329b49c3effe1ca49ce049d3d569a7e2 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
2۔عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ، أَنَّهُ مَرَّ عَلَى قَاصٍّ يَقْرَأُ، ثُمَّ سَأَلَ فَاسْتَرْجَعَ، ثُمَّ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " مَنْ قَرَأَ الْقُرْآنَ فَلْيَسْأَلِ اللَّهَ بِهِ فَإِنَّهُ سَيَجِيءُ أَقْوَامٌ يَقْرَءُونَ الْقُرْآنَ يَسْأَلُونَ بِهِ النَّاسَ "۔
عمران بن حصین ؓ سے روایت ہے کہ وہ ایک قصہ گو کے پاس سے گزرے جو قرآن پڑھ رہا تھا (پڑھ کر) وہ مانگنے لگا ۔ تو انہوں نے "إنا للہ وإنا إليہ راجعون "پڑھا ، پھر کہا : میں نے رسول اللہ ﷺ کو کہتے ہوئے سنا ہے جو قرآن پڑھے تو اسے اللہ ہی سے مانگنا چاہیئے ۔ کیونکہ عنقریب کچھ لوگ ایسے آئیں گے جو قرآن پڑھ پڑھ کر لوگوں سے مانگیں گے۔(2)
Narrated Al-Hasan: that 'Imran bin Husain passed by a reciter reciting then he began begging. So he ('Imran) said: 'Indeed we are from Allah and to Him shall we return.' Then he said: 'I heard the Messenger of Allah (ﷺ) saying: 'Whoever recites the Qur'an, then let him ask Allah by it. For indeed there will come a people, who will recite the Qur'an, asking from the people because of it.'"
(2)۔سنن ترمذی / کتاب: قرآن کریم کے مناقب و فضائل حدیث نمبر: 2917 ، تحفة الأشراف: 10795، نیز ملاحظہ فرمائیں:مسند احمد (4/432، 436، 439، اس حدیث کی سند میں کلام ہے، لیکن شیخ البانی رحمہ اللہ نے سلسلۃ الاحادیث الصحیحة رقم: 257 میں شواہد کی بنا پر اس حدیث کو حسن قرار دیا۔ نیز امام طبراني نے " الكبير: حديث/ 374، 18/ 167، اور بیہقي " شعب الإيمان: حديث/ 2627، 2/ 533 میں نے اس حدیث کو روایت کیا۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
3۔عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: خَرَجَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ نَقْرَأُ الْقُرْآنَ، وَفِينَا الْأَعْرَابِيُّ وَالْأَعْجَمِيُّ، فَقَالَ: "اقْرَءُوا فَكُلٌّ حَسَنٌ، وَسَيَجِيءُ أَقْوَامٌ يُقِيمُونَهُ كَمَا يُقَامُ الْقِدْحُ يَتَعَجَّلُونَهُ وَلَا يَتَأَجَّلُونَهُ".
جابر بن عبداللہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ہمارے پاس تشریف لائے اور ہم لوگ قرآن پڑھ رہے تھے اور ہم میں بدوی بھی تھے اور عجمی بھی ، آپ ﷺ نے فرمایا : ” پڑھو سب ٹھیک ہے عنقریب کچھ ایسے لوگ آئیں گے جو اسے (یعنی قرآن کے الفاظ و کلمات کو) اسی طرح درست کریں گے جیسے تیر درست کیا جاتا ہے (یعنی تجوید و قرآت میں مبالغہ کریں گے) اور اسے ٹھہر ٹھہر کر پڑھنے کے بجائے جلدی جلدی پڑھیں گے ۔" (3)
Narrated Jabir ibn Abdullah: The Messenger of Allahﷺ came to us while we were reciting the Quran, and there were among us bedouins and the non-Arabs. He said: Recite, all is well. In the near future there will appear people who will straighten it (the Quran) as an arrow is straightened. They will recite it quickly and not slowly (or it means that they will get the reward in this world and not in the Hereafter).
(3)۔سنن ابي داود / ابواب: نماز شروع کرنے کے احکام ومسائل / باب : ان پڑھ ( اُمّی ) اور عجمی کے لیے کتنی قرآت کافی ہے ؟ ،حدیث نمبر: 830 ،تحفة الأشراف: 3013مسند احمد (3/357، 397) ، نیز امام بیہقي نے شعب الإيمان: حديث/ 2642، 2/ 835 میں اس حدیث کو روایت کیا ہے، شیخ البانی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو صحیح قرار دیا۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
4۔ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ مُسْلِمٍ قَالَ ، أَنَّ شُفَيًّا الْأَصْبَحِيَّ حَدَّثَهُ، أَنَّهُ دَخَلَ الْمَدِينَةَ فَإِذَا هُوَ بِرَجُلٍ قَدِ اجْتَمَعَ عَلَيْهِ النَّاسُ، فَقَالَ: مَنْ هَذَا؟ فَقَالُوا: أَبُو هُرَيْرَةَ، فَدَنَوْتُ مِنْهُ حَتَّى قَعَدْتُ بَيْنَ يَدَيْهِ وَهُوَ يُحَدِّثُ النَّاسَ، فَلَمَّا سَكَتَ وَخَلَا قُلْتُ لَهُ: أَنْشُدُكَ بِحَقٍّ وَبِحَقٍّ لَمَا حَدَّثْتَنِي حَدِيثًا سَمِعْتَهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَقَلْتَهُ وَعَلِمْتَهُ، فَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ: أَفْعَلُ لَأُحَدِّثَنَّكَ حَدِيثًا حَدَّثَنِيهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَقَلْتُهُ وَعَلِمْتُهُ، ثُمَّ نَشَغَ أَبُو هُرَيْرَةَ نَشْغَةً فَمَكَثَ قَلِيلًا، ثُمَّ أَفَاقَ، فَقَالَ: لَأُحَدِّثَنَّكَ حَدِيثًا حَدَّثَنِيهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي هَذَا الْبَيْتِ مَا مَعَنَا أَحَدٌ غَيْرِي وَغَيْرُهُ، ثُمَّ نَشَغَ أَبُو هُرَيْرَةَ نَشْغَةً أُخْرَى، ثُمَّ أَفَاقَ فَمَسَحَ وَجْهَهُ، فَقَالَ: لَأُحَدِّثَنَّكَ حَدِيثًا حَدَّثَنِيهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَأَنَا وَهُوَ فِي هَذَا الْبَيْتِ مَا مَعَنَا أَحَدٌ غَيْرِي وَغَيْرُهُ، ثُمَّ نَشَغَ أَبُو هُرَيْرَةَ نَشْغَةً أُخْرَى، ثُمَّ أَفَاقَ وَمَسَحَ وَجْهَهُ، فَقَالَ: أَفْعَلُ لَأُحَدِّثَنَّكَ حَدِيثًا حَدَّثَنِيهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا مَعَهُ فِي هَذَا الْبَيْتِ مَا مَعَهُ أَحَدٌ غَيْرِي وَغَيْرُهُ، ثُمَّ نَشَغَ أَبُو هُرَيْرَةَ نَشْغَةً شَدِيدَةً، ثُمَّ مَالَ خَارًّا عَلَى وَجْهِهِ فَأَسْنَدْتُهُ عَلَيَّ طَوِيلًا، ثُمَّ أَفَاقَ، فَقَالَ: " حَدَّثَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّ اللَّهَ تَبَارَكَ وَتَعَالَى إِذَا كَانَ يَوْمُ الْقِيَامَةِ يَنْزِلُ إِلَى الْعِبَادِ لِيَقْضِيَ بَيْنَهُمْ وَكُلُّ أُمَّةٍ جَاثِيَةٌ فَأَوَّلُ مَنْ يَدْعُو بِهِ رَجُلٌ جَمَعَ الْقُرْآنَ، وَرَجُلٌ قُتِلَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ، وَرَجُلٌ كَثِيرُ الْمَالِ، فَيَقُولُ اللَّهُ لِلْقَارِئِ: أَلَمْ أُعَلِّمْكَ مَا أَنْزَلْتُ عَلَى رَسُولِي؟ قَالَ: بَلَى يَا رَبِّ، قَالَ: فَمَاذَا عَمِلْتَ فِيمَا عُلِّمْتَ؟ قَالَ: كُنْتُ أَقُومُ بِهِ آنَاءَ اللَّيْلِ وَآنَاءَ النَّهَارِ، فَيَقُولُ اللَّهُ لَهُ: كَذَبْتَ، وَتَقُولُ لَهُ الْمَلَائِكَةُ: كَذَبْتَ، وَيَقُولُ اللَّهُ لَهُ: بَلْ أَرَدْتَ أَنْ يُقَالَ: إِنَّ فُلَانًا قَارِئٌ فَقَدْ قِيلَ ذَاكَ، وَيُؤْتَى بِصَاحِبِ الْمَالِ فَيَقُولُ اللَّهُ لَهُ: أَلَمْ أُوَسِّعْ عَلَيْكَ حَتَّى لَمْ أَدَعْكَ تَحْتَاجُ إِلَى أَحَدٍ؟ قَالَ: بَلَى يَا رَبِّ، قَالَ: فَمَاذَا عَمِلْتَ فِيمَا آتَيْتُكَ؟ قَالَ: كُنْتُ أَصِلُ الرَّحِمَ وَأَتَصَدَّقُ، فَيَقُولُ اللَّهُ لَهُ: كَذَبْتَ، وَتَقُولُ لَهُ الْمَلَائِكَةُ: كَذَبْتَ، وَيَقُولُ اللَّهُ تَعَالَى: بَلْ أَرَدْتَ أَنْ يُقَالَ: فُلَانٌ جَوَادٌ فَقَدْ قِيلَ ذَاكَ، وَيُؤْتَى بِالَّذِي قُتِلَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ، فَيَقُولُ اللَّهُ لَهُ: فِي مَاذَا قُتِلْتَ؟ فَيَقُولُ: أُمِرْتُ بِالْجِهَادِ فِي سَبِيلِكَ فَقَاتَلْتُ حَتَّى قُتِلْتُ، فَيَقُولُ اللَّهُ تَعَالَى لَهُ: كَذَبْتَ، وَتَقُولُ لَهُ الْمَلَائِكَةُ: كَذَبْتَ، وَيَقُولُ اللَّهُ: بَلْ أَرَدْتَ أَنْ يُقَالَ: فُلَانٌ جَرِيءٌ، فَقَدْ قِيلَ ذَاكَ، ثُمَّ ضَرَبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى رُكْبَتِي، فَقَالَ: يَا أَبَا هُرَيْرَةَ أُولَئِكَ الثَّلَاثَةُ أَوَّلُ خَلْقِ اللَّهِ تُسَعَّرُ بِهِمُ النَّارُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ "، وَقَالَ الْوَلِيدُ أَبُو عُثْمَانَ: فَأَخْبَرَنِي عُقْبَةُ بْنُ مُسْلِمٍ، أَنَّ شُفَيًّا هُوَ الَّذِي دَخَلَ عَلَى مُعَاوِيَةَ فَأَخْبَرَهُ بِهَذَا، قَالَ أَبُو عُثْمَانَ، وَحَدَّثَنِي الْعَلَاءُ بْنُ أَبِي حَكِيمٍ، أَنَّهُ كَانَ سَيَّافًا لِمُعَاوِيَةَ، فَدَخَلَ عَلَيْهِ رَجُلٌ فَأَخْبَرَهُ بِهَذَا، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، فَقَالَ مُعَاوِيَةُ: قَدْ فُعِلَ بِهَؤُلَاءِ هَذَا، فَكَيْفَ بِمَنْ بَقِيَ مِنَ النَّاسِ ثُمَّ بَكَى مُعَاوِيَةُ بُكَاءً شَدِيدًا حَتَّى ظَنَنَّا أَنَّهُ هَالِكٌ، وَقُلْنَا: قَدْ جَاءَنَا هَذَا الرَّجُلُ بِشَرٍّ، ثُمَّ أَفَاقَ مُعَاوِيَةُ وَمَسَحَ عَنْ وَجْهِهِ، وَقَالَ: صَدَقَ اللَّهُ وَرَسُولُهُ مَنْ كَانَ يُرِيدُ الْحَيَاةَ الدُّنْيَا وَزِينَتَهَا نُوَفِّ إِلَيْهِمْ أَعْمَالَهُمْ فِيهَا وَهُمْ فِيهَا لا يُبْخَسُونَ 15 أُولَئِكَ الَّذِينَ لَيْسَ لَهُمْ فِي الآخِرَةِ إِلا النَّارُ وَحَبِطَ مَا صَنَعُوا فِيهَا وَبَاطِلٌ مَا كَانُوا يَعْمَلُونَ 16 سورة هود آية 15-16،
عقبہ بن مسلم سے شفیا اصبحی نے بیان کیا کہ ایک مرتبہ وہ مدینہ میں داخل ہوئے، اچانک ایک آدمی کو دیکھا جس کے پاس کچھ لوگ جمع تھے، انہوں نے پوچھا کہ یہ کون ہیں؟ لوگوں نے جواباً عرض کیا: یہ ابوہریرہ رضی الله عنہ ہیں، شفیا اصبحی کا بیان ہے کہ میں ان کے قریب ہوا یہاں تک کہ ان کے سامنے بیٹھ گیا اور وہ لوگوں سے حدیث بیان کر رہے تھے، جب وہ حدیث بیان کر چکے اور تنہا رہ گئے تو میں نے ان سے کہا: میں آپ سے اللہ کا باربار واسطہ دے کر پوچھ رہا ہوں کہ آپ مجھ سے ایسی حدیث بیان کیجئے جسے آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہو اور اسے اچھی طرح جانا اور سمجھا ہو۔ ابوہریرہ رضی الله عنہ نے فرمایا: ٹھیک ہے، یقیناً میں تم سے ایسی حدیث بیان کروں گا جسے مجھ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان کیا ہے اور میں نے اسے اچھی طرح جانا اور سمجھا ہے۔ پھر ابوہریرہ نے زور کی چیخ ماری اور بیہوش ہو گئے، تھوڑی دیر بعد جب افاقہ ہوا تو فرمایا: یقیناً میں تم سے وہ حدیث بیان کروں گا جسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے اسی گھر میں بیان کیا تھا جہاں میرے سوا کوئی نہیں تھا، پھر دوبارہ ابوہریرہ نے چیخ ماری اور بیہوش ہو گئے، پھر جب افاقہ ہوا تو اپنے چہرے کو پونچھا اور فرمایا: ضرور میں تم سے وہ حدیث بیان کروں گا جسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے بیان کیا ہے اور اس گھر میں میرے اور آپ کے سوا کوئی نہیں تھا، پھر ابوہریرہ نے زور کی چیخ ماری اور بیہوش ہو گئے، اپنے چہرے کو پونچھا اور پھر جب افاقہ ہوا تو فرمایا: ضرور میں تم سے وہ حدیث بیان کروں گا جسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے بیان کیا ہے اور اس گھر میں میرے اور آپ کے سوا کوئی نہیں تھا، پھر ابوہریرہ نے زور کی چیخ ماری اور بیہوش ہو کر منہ کے بل زمین پر گر پڑے، میں نے بڑی دیر تک انہیں اپنا سہارا دیئے رکھا پھر جب افاقہ ہوا تو فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے یہ حدیث بیان کی ہے: ”قیامت کے دن جب ہر امت گھٹنوں کے بل پڑی ہو گی تو اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کے درمیان فیصلے کے لیے نزول فرمائے گا، پھر اس وقت فیصلہ کے لیے سب سے پہلے ایسے شخص کو بلایا جائے گا جو قرآن کا حافظ ہو گا، دوسرا شہید ہو گا اور تیسرا مالدار ہو گا، اللہ تعالیٰ حافظ قرآن سے کہے گا: کیا میں نے تجھے اپنے رسول پر نازل کردہ کتاب کی تعلیم نہیں دی تھی؟ وہ کہے گا: یقیناً اے میرے رب! اللہ تعالیٰ فرمائے گا جو علم تجھے سکھایا گیا اس کے مطابق تو نے کیا عمل کیا؟ وہ کہے گا: میں اس قرآن کے ذریعے راتوں دن تیری عبادت کرتا تھا، اللہ تعالیٰ فرمائے گا: تو نے جھوٹ کہا اور فرشتے بھی اس سے کہیں گے کہ تو نے جھوٹ کہا، پھر اللہ تعالیٰ کہے گا: (قرآن سیکھنے سے) تیرا مقصد یہ تھا کہ لوگ تجھے قاری کہیں، سو تجھے کہا گیا، پھر صاحب مال کو پیش کیا جائے گا اور اللہ تعالیٰ اس سے پوچھے گا: کیا میں نے تجھے ہر چیز کی وسعت نہ دے رکھی تھی، یہاں تک کہ تجھے کسی کا محتاج نہیں رکھا؟ وہ عرض کرے گا: یقیناً میرے رب! اللہ تعالیٰ فرمائے گا: میں نے تجھے جو چیزیں دی تھیں اس میں کیا عمل کیا؟ وہ کہے گا: صلہ رحمی کرتا تھا اور صدقہ و خیرات کرتا تھا، اللہ تعالیٰ فرمائے گا: تو نے جھوٹ کہا اور فرشتے بھی اسے جھٹلائیں گے، پھر اللہ تعالیٰ فرمائے گا: بلکہ تم یہ چاہتے تھے کہ تمہیں سخی کہا جائے، سو تمہیں سخی کہا گیا، اس کے بعد شہید کو پیش کیا جائے گا، اللہ تعالیٰ اس سے پوچھے گا: تجھے کس لیے قتل کیا گیا؟ وہ عرض کرے گا: مجھے تیری راہ میں جہاد کا حکم دیا گیا چنانچہ میں نے جہاد کیا یہاں تک کہ شہید ہو گیا، اللہ تعالیٰ اس سے کہے گا: تو نے جھوٹ کہا، فرشتے بھی اسے جھٹلائیں گے، پھر اللہ تعالیٰ فرمائے گا: تیرا مقصد یہ تھا کہ تجھے بہادر کہا جائے سو تجھے کہا گیا“، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے زانو پر اپنا ہاتھ مار کر فرمایا: ابوہریرہ! یہی وہ پہلے تین شخص ہیں جن سے قیامت کے دن جہنم کی آگ بھڑکائی جائے گی“، امام ترمذی کہتے ہیں: ولید ابوعثمان کہتے ہیں: عقبہ بن مسلم نے مجھے خبر دی کہ شفیا اصبحی ہی نے معاویہ رضی الله عنہ کے پاس جا کر انہیں اس حدیث سے باخبر کیا تھا۔ ابوعثمان کہتے ہیں: علاء بن ابی حکیم نے مجھ سے بیان کیا کہ وہ معاویہ رضی الله عنہ کے جلاد تھے، پھر معاویہ کے پاس ایک آدمی پہنچا اور ابوہریرہ رضی الله عنہ کے واسطہ سے اس حدیث سے انہیں باخبر کیا تو معاویہ نے کہا: ان تینوں کے ساتھ ایسا معاملہ ہوا تو باقی لوگوں کے ساتھ کیا ہو گا، یہ کہہ کر معاویہ زار و قطار رونے لگے یہاں تک کہ ہم نے سمجھا کہ وہ زندہ نہیں بچیں گے، اور ہم لوگوں نے یہاں تک کہہ ڈالا کہ یہ شخص شر لے کر آیا ہے، پھر جب معاویہ رضی الله عنہ کو افاقہ ہوا تو انہوں نے اپنے چہرے کو صاف کیا اور فرمایا: ”یقیناً اللہ اور اس کے رسول نے سچ فرمایا ہے اور اس آیت کریمہ کی تلاوت کی «من كان يريد الحياة الدنيا وزينتها نوف إليهم أعمالهم فيها وهم فيها لا يبخسون أولئك الذين ليس لهم في الآخرة إلا النار وحبط ما صنعوا فيها وباطل ما كانوا يعملون» ”جو شخص دنیاوی زندگی اور اس کی زیب و زینت کو چاہے گا تو ہم دنیا ہی میں اس کے اعمال کا پورا پورا بدلہ دے دیں گے اور کوئی کمی نہیں کریں گے، یہ وہی لوگ ہیں جن کا آخرت میں جہنم کے علاوہ اور کوئی حصہ نہیں ہے اور دنیا کے اندر ہی ان کے سارے اعمال ضائع اور باطل ہو گئے“ (سورۃ ہود: 16) ۔(4)
Al-Walid bin Abi Al-Wald abu 'Utthman Al-Mada'ini narrated that 'Uqbah bin Muslim narrated to him, that shufaiy Al-Asbahi narrated that he entered Al-Madinah and saw a man around whom the people had gathered. He asked: " Who is this?" They said: "Abu Hurairah." (He said):So I got close to him until I was sitting in front of him as he was narrating to the people. When he was silent and alone, I said to him: " I ask youabsolute truth if you would narrate to me a Hadith which you heard from the Messenger of Allah (s.a.w), That you understand and know." So Abu Hurairah said: "You want me to narrate a Hadith to you which the Messenger of Allah (s.a.w) narrated to me that I understand and know." Then Abu Hurairah began sobbing profusely. We sat for a while, then he recovered and said: "I shall narrate to you a Hadith which the Messenger of Allah (s.a.w) narrated in this House, while there was no one with us other than he and I." Then, again, Abu Hurairah began sobbing severely. Then he recovered, and wiped his face, and said: "you want me to narrate to you a Hadith which the Messenger of Allah (s.a.w) narrated while he and I were sitting in this House, and no one was with us but he and I." Then Abu Hurairah began sobbing severely. Then he bent, falling on his face, so I supported him for a long time. Then he recovered and said: "The Messenger of Allah narrated to me that on the Day of Judgement, Allah, Most High, will descend to His slaves t judge between them. Every nation shall be kneeling. The first of those who will be called before him will be a man who memorized the Qur'an, and a man who was killed in Allah's cause, and a wealthy man. Allah will say to the reciter: 'Did I not teach you what I revealed to My Messenger?" He says: 'Of course O Lord!' He says: 'Then what did you do with what you learned?' He said: 'I would stand (in prayer reciting) with it during all hours of the night and all hours of the day.' Then Allah would say to him: 'You have lied.' And the angels will say: 'You have lied.'Allah will say to him: 'Rather, you wanted it to be said that so-and-so is a reciter. And that was said.' The person with the wealth will be brought, and Allah will say to him: 'Was I not so generous with you, such that I did not leave you having any need from anyone?' He will say: 'Of course O Lord!' He says: 'Then what did you do with what I gave to you?' He says: 'I would nurture the ties of kinship and give charity.' Then Allah will say to him: 'You have lied.' And the angels will say to him: 'You have lied.' Allah, Most High, will say: 'Rather, you wanted it to be said that so-and-so is so generous, and that was said.' Then the one who was killed in Allah's cause shall be brought, and Allah will say to him : 'For what were you killed?' So he says: 'I was commanded to fight in Your cause ,so I fought until I was killed.' Allah [Most High] will say to him: 'You have lied.' And the angels will say to him: 'You have lied.' Allah [Most High] will say: 'Rather, you wanted it be said that so-and-so is brave, and that was said.' "Then the Messenger of Allah (s.a.w)hit me on my knees and said: 'O Abu Hurairah! These first three are the creatures of Allah with whom the fire will be enflamed on the Day of Judgement.'" Al-Walid Abu 'Uthman Al-Mada'ini said: "So 'Uqbah bin Muslim informed me that Shaufaiy, is the one who entered upon Mu'awiyah to inform him about this." Abu Uthman said: 'This has been done with these people, then how about with those who remain among the people?" Then Mu'awiyah begin weeping so intensely, that we thought that he will kill himself with excessive weeping. We said: "This man came to us to cause evil." Then Mu'awiyah recovered, wiped off his face and said: "Allah and His Messenger told the truth: Whosoever desires the life of the world and its glitter, then we shall pay in full (the wages of) their deeds therein, and they shall have no diminution therein. They are those for whom there is nothing in the Hereafter Fire, and vain are the deeds they did therein. And of no effect is that which they used to do."
(4)۔سنن ترمذی / کتاب: زہد ، ورع ، تقوی اور پرہیز گاری / باب : ریا و نمود اور شہرت کا بیان ،حدیث نمبر: 2382 ، تحفة الأشراف: 13493، اسی جیسی حدیث صحیح مسلم/الإمارة 43 (1905 میں ہے ، سنن النسائی/الجھاد 22 (3139)، مسند احمد (2/322) ، شیخ البانی رحمہ اللہ نے التعليق الرغيب (1 / 29 - 30) ، التعليق على بن خزيمة (2482) میں اس حدیث کو صحیح قرار دیا۔نیز امام حاكم نے : حديث/ 1527، 1/ 579 میں اس حدیث کو ذکر کرتے ہوئے اس کی سند کو صحیح قرار دیا اور ابن حبان: حديث/ 408، 2/ 125 نے اس حدیث کو صحیح قرا ر دیا۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
5۔عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ، أَنَّ رَجُلًا جَاءَهُ ، فَقَالَ : أَوْصِنِي , فَقَالَ : سَأَلْتَ عَمَّا سَأَلْتُ عَنْهُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ قَبْلِكَ : " أُوصِيكَ بِتَقْوَى اللَّهِ ، فَإِنَّهُ رَأْسُ كُلِّ شَيْءٍ ، وَعَلَيْكَ بِالْجِهَادِ ، فَإِنَّهُ رَهْبَانِيَّةُ الْإِسْلَامِ ، وَعَلَيْكَ بِذِكْرِ اللَّهِ ، وَتِلَاوَةِ الْقُرْآنِ ، فَإِنَّهُ رَوْحُكَ فِي السَّمَاءِ ، وَذِكْرُكَ فِي الْأَرْضِ " .
سیدنا ابو سعید خدری ؓ بیان کرتے ہیں کہ ایک آدمی میرے پاس آیا اور کہا : مجھے کوئی وصیت کریں ۔ میں نے کہا : تو نے جو سوال مجھ سے کیا ہے ، میں نے تجھ سے پہلے یہی سوال رسول اللہ ﷺ سے کیا تھا (اور آپ ﷺ نے فرمایا تھا) : ” میں تجھے اللہ سے ڈرنے کی نصیحت کرتا ہوں کیونکہ یہ ہر چیز کی بنیاد ہے ، جہاد کو لازم پکڑ کہ وہ اسلام کی رہبانیت ہے اور اللہ تعالیٰ ٰ کے ذکر اور قرآن مجید کی تلاوت کا اہتمام کیا کر کیونکہ وہ آسمان میں تیرے لیے باعث رحمت اور زمین میں تیرے لیے باعث تذکرہ ہیں ۔ "(5)
(5)۔شیخ البانی رحمہ اللہ نے سلسلۃ الاحادیث الصحیحۃ ، وصایائے نبوی / تقوی، جہاد اور ذکر و تلاوت کی وصیت،حدیث نمبر ترقیم البانی: 555 میں اس حدیث کے مجموعی طرق کی روشنی میں حسن قرار دیا۔نیزامام أحمد رحمہ اللہ نے حديث/ 11791، 3/ 82 میں اس حدیث کو ذکر فرمایا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
6۔ عَنْ أَبِي مَالِكٍ الأَشْعَرِيِّ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " الطُّهُورُ شَطْرُ الإِيمَانِ، وَالْحَمْدُ لِلَّهِ تَمْلَأُ الْمِيزَانَ، وَسُبْحَانَ اللَّهِ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ تَمْلَآَنِ أَوْ تَمْلَأُ مَا بَيْنَ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ، وَالصَّلَاةُ نُورٌ، وَالصَّدَقَةُ بُرْهَانٌ، وَالصَّبْرُ ضِيَاءٌ، وَالْقُرْآنُ حُجَّةٌ لَكَ أَوْ عَلَيْكَ، كُلُّ النَّاسِ يَغْدُو، فَبَائِعٌ نَفْسَهُ فَمُعْتِقُهَا أَوْ مُوبِقُهَا ".
ابومالک اشعری رضی اللہ عنہ سے (جن کا نام حارث یا عبید یا کعب بن عاصم یا عمرو ہے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"طہارت آدھے ایمان کے برابر ہے۔ اور "الحمد لله" بھر دے گا ترازو کو (یعنی اس قدر اس کا ثواب عظیم ہے کہ اعمال تولنے کا ترازو اس کے اجر سے بھر جائے گا) اور "سبحان الله" اور "الحمدلله" دونوں بھر دیں گے آسمانوں اور زمین کے بیچ کی جگہ کو (اگر ان کا ثواب ایک جسم کی شکل میں فرض کیا جائے) اور نماز نور ہے اور صدقہ دلیل ہے اور صبر روشنی ہے اور قرآن تیری دلیل ہے۔ دوسرے پر یا دوسرے کی دلیل ہے تجھ پر (یعنی اگر سمجھ کر پڑھے اور فائدہ اٹھائے تو تیری دلیل ہے نہیں تو دوسرے کو فائدہ ہو گا اور تو محرم رہے گا)، ہر ایک آدمی (بھلا ہو یا برا) صبح کو اٹھتا ہے یا پھر اپنے تئیں آزاد کرتا ہے (نیک کام کر کے اللہ کے عذاب سے) یا (برے کام کر کے) اپنے آپ کو تباہ کرتا ہے۔"(6)
Abu Malik at-Ash'ari reported:
The Messenger of Allah (ﷺ) said: Cleanliness is half of faith and al-Hamdu Liliah (Praise be to Allah) fills the scale, and Subhan Allah (Glory be to Allah) and al-Hamdu Liliah (Praise be to Allah) fill upwhat is between the heavens and the earth, and prayer is a light, and charity is proof (of one's faith) and endurance is a brightness and the Holy Qur'an is a proof on your behalf or against you. All men go out early in the morning and sell themselves, thereby setting themselves free or destroying themselves.
(6)۔صحیح مسلم / طہارت کے احکام و مسائل / باب : وضو کی فضیلت کا بیان ۔ حدیث نمبر: 223،نیز ابن حبان نے حديث/ 844، 3/ 124 میں ، امام ترمذي نے حديث/ 3517، 5/ 535 میں ، امام نسائي "الكبرى" حديث/ 2217 میں ، امام ابن ماجة نے حديث/ 280، 1/ 102 میں اور امام دارمي نے حديث/ 653، 1/ 174 میں اس حدیث کو روایت کیا ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
7۔ عَنْ أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "مَثَلُ الَّذِي يَقْرَأُ الْقُرْآنَ كَالْأُتْرُجَّةِ طَعْمُهَا طَيِّبٌ وَرِيحُهَا طَيِّبٌ، وَالَّذِي لَا يَقْرَأُ الْقُرْآنَ كَالتَّمْرَةِ طَعْمُهَا طَيِّبٌ وَلَا رِيحَ لَهَا، وَمَثَلُ الْفَاجِرِ الَّذِي يَقْرَأُ الْقُرْآنَ كَمَثَلِ الرَّيْحَانَةِ رِيحُهَا طَيِّبٌ وَطَعْمُهَا مُرٌّ، وَمَثَلُ الْفَاجِرِ الَّذِي لَا يَقْرَأُ الْقُرْآنَ كَمَثَلِ الْحَنْظَلَةِ طَعْمُهَا مُرٌّ وَلَا رِيحَ لَهَا".
ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ :"اس کی (مومن کی) مثال جو قرآن کی تلاوت کرتا ہے سنگترے کی سی ہے جس کا مزا بھی لذیذ ہوتا ہے اور جس کی خوشبو بھی بہترین ہوتی ہے اور جو مومن قرآن کی تلاوت نہیں کرتا اس کی مثال کھجور کی سی ہے اس کا مزہ تو عمدہ ہوتا ہے لیکن اس میں خوشبو نہیں ہوتی اور اس بدکار (منافق) کی مثال جو قرآن کی تلاوت کرتا ہے ریحانہ کی سی ہے کہ اس کی خوشبو تو اچھی ہوتی لیکن مزا کڑوا ہوتا ہے اور اس بدکار کی مثال جو قرآن کی تلاوت بھی نہیں کرتا اندرائن کی سی ہے جس کا مزا بھی کڑوا ہوتا ہے اور اس میں کوئی خوشبو بھی نہیں ہوتی۔(7)
Narrated Abu Musa Al-Ash`ari: The Prophet said, "The example of him (a believer) who recites the Qur'an is like that of a citron which tastes good and smells good. And he (a believer) who does not recite the Qur'an is like a date which is good in taste but has no smell. And the example of a dissolute wicked person who recites the Qur'an is like the Raihana (sweet basil) which smells good but tastes bitter. And the example of a dissolute wicked person who does not recite the Qur'an is like the colocynth which tastes bitter and has no smell.
(7)۔صحیح بخاری / کتاب: قرآن کے فضائل کا بیان / باب : قرآن مجید کی فضیلت دوسرے تمام کلاموں پر کس قدر ہے ؟ ،حدیث نمبر: 5020، صحیح مسلم / قرآن کے فضائل اور متعلقہ امور / باب : حافظ قرآن کی فضیلت ۔حدیث نمبر: 1860،نیز امام ابن حبان نے حديث/ 770، 3/ 47 میں ، امام ترمذي نے حديث/ 2856 میں ، امام نسائي نے " الكبرى: حديث/ 11769، 6/ 538 میں ، امام ابو داود نے حديث/ 4829 میں ،امام ابن ماجة نے حديث/ 214، 1/ 77، میں ، امام أحمد نے حديث/ 19630، 4/ 403 میں اور امام دارمي نے حديث/ 3364، 2/ 535 میں اس حدیث کو روایت کیا ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
8۔عن عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ قَرَأَ حَرْفًا مِنْ كِتَابِ اللَّهِ فَلَهُ بِهِ حَسَنَةٌ، وَالْحَسَنَةُ بِعَشْرِ أَمْثَالِهَا، لَا أَقُولُ الم حَرْفٌ، وَلَكِنْ أَلِفٌ حَرْفٌ وَلَامٌ حَرْفٌ وَمِيمٌ حَرْفٌ "
عبداللہ بن مسعود ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :" جس نے کتاب اللہ کا ایک حرف پڑھا اسے اس کے بدلے ایک نیکی ملے گی ، اور ایک نیکی دس گنا بڑھا دی جائے گی ، میں نہیں کہتا " الم " ایک حرف ہے ، بلکہ " الف " ایک حرف ہے ، " لام " ایک حرف ہے اور " میم " ایک حرف ہے "۔(8)
Narrated Muhammad bin Ka'b Al-Qurazi: "I heard 'Abdullah bin Mas'ud saying: 'The Messenger of Allah (ﷺ) said: "[Whoever recites a letter] from Allah's Book, then he receives the reward from it, and the reward of ten the like of it. I do not say that Alif Lam Mim is a letter, but Alif is a letter, Lam is a letter and Mim is a letter."
(8)۔ سنن ترمذی / کتاب: قرآن کریم کے مناقب و فضائل / باب : جس نے قرآن کا ایک حرف پڑھا اس کے ثواب کا بیان ۔حدیث نمبر: 2910 ، تحفة الأشراف: 9547 ، اور امام بیہقی نے شعب الإيمان: حديث/ 1984، 2/ 342 میں اس حدیث کو روایت کیا ہے۔شیخ البانی رحمہ اللہ نے صحيح تخريج الطحاوية (139) ، المشكاة (2137) میں اس حدیث کو صحیح قرار دیا۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
9۔عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِنَّ لِلَّهِ أَهْلِينَ مِنَ النَّاسِ "، قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ مَنْ هُمْ؟ قَالَ: " هُمْ أَهْلُ الْقُرْآنِ أَهْلُ اللَّهِ وَخَاصَّتُهُ ".
انس بن مالک ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : " لوگوں میں سے کچھ اللہ والے ہیں" ، لوگوں نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! وہ کون لوگ ہیں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : " وہ قرآن پڑھنے پڑھانے والے ہیں ، جو اللہ والے اور اس کے نزدیک خاص لوگ ہیں "۔(9)
It was narrated that Anas bin Malik said: "The Messenger of Allah said: 'Allah has His own people among mankind.' They said: 'O Messenger of Allah, who are they?' He said: 'The people of the Qur'an, the people of Allah and those who are closest to Him.'"
(9)۔سنن ابن ماجہ / کتاب: مقدمہ / باب : قرآن سیکھنے اور سکھانے والوں کے فضائل و مناقب ۔ حدیث نمبر: 215، تحفة الأشراف: 241،اور مصباح الزجاجة: 79 اور سنن النسائی/الکبری 26 (8031)، مسند احمد (3 /127، 128، 242)، سنن الدارمی/فضائل القرآن 1 (3329) ،نیز طيالسي نے اپنی مسند : حديث/ 2124، 1/ 283 میں اس حدیث کو روایت کیا ہے۔شیخ البانی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو صحیح قرار دیا۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
10۔عن أَبِی أُمَامَةَ الْبَاهِلِيِّ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " اقْرَءُوا الْقُرْآنَ، فَإِنَّهُ يَأْتِي يَوْمَ الْقِيَامَةِ شَفِيعًا لِأَصْحَابِهِ، اقْرَءُوا الزَّهْرَاوَيْنِ الْبَقَرَةَ وَسُورَةَ آلِ عِمْرَانَ فَإِنَّهُمَا تَأْتِيَانِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، كَأَنَّهُمَا غَمَامَتَانِ، أَوْ كَأَنَّهُمَا غَيَايَتَانِ، أَوْ كَأَنَّهُمَا فِرْقَانِ مِنْ طَيْرٍ صَوَافَّ تُحَاجَّانِ عَنْ أَصْحَابِهِمَا، اقْرَءُوا سُورَةَ الْبَقَرَةِ فَإِنَّ أَخْذَهَا بَرَكَةٌ، وَتَرْكَهَا حَسْرَةٌ، وَلَا تَسْتَطِيعُهَا الْبَطَلَةُ "، قَالَ مُعَاوِيَةُ: بَلَغَنِي أَنَّ الْبَطَلَةَ السَّحَرَةُ.
سیدنا ابوامامہ باہلی رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: "قرآن پڑھو اس لئے کہ وہ قیامت کے دن اپنے پڑھنے والوں کا سفارشی ہو کر آئے گا۔ اور دو سورتیں چمکتی پڑھو سورۂ البقرہ اور سورۂ ال عمران اس لئے کہ وہ میدان قیامت میں آئیں گی گویا دو بادل ہیں یا وہ سائبان یا دو ٹکڑیاں ہیں اڑتے جانور کی اور حجت کرتی ہوئی آئیں گی اپنے لوگوں کی طرف اور سورۃ بقرہ پڑھو کہ لینا اس کا برکت ہے اور چھوڑنا اس کا حسرت ہے اور جادوگر لوگ اس کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔"(10)
Abu Umama said he heard Allah's Messenger (ﷺ) say:
Recite the Qur'an, for on the Day of Resurrection it will come as an intercessor for those who recite It. Recite the two bright ones, al-Baqara and Surah Al 'Imran, for on the Day of Resurrection they will come as two clouds or two shades, or two flocks of birds in ranks, pleading for those who recite them. Recite Surah al-Baqara, for to take recourse to it is a blessing and to give it up is a cause of grief, and the magicians cannot confront it. (Mu'awiya said: It has been conveyed to me that here Batala means magicians.)
(10)۔صحیح مسلم / قرآن کے فضائل اور متعلقہ امور / باب : قرأت قرآن اور سورۂ بقرہ کی فضیلت ۔ حدیث نمبر: 804، نیز امام أحمد نے حديث/ 22246، 5/ 254 میں ، امام بیہقی نے "الصغرى " حديث/ 998، 1/ 547 میں اور امام طبراني " الأوسط: حديث/ 468، 1/ 150 میں اس حدیث کو روایت کیا ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
11۔عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَيُحِبُّ أَحَدُكُمْ إِذَا رَجَعَ إِلَى أَهْلِهِ، أَنْ يَجِدَ فِيهِ ثَلَاثَ خَلِفَاتٍ عِظَامٍ سِمَانٍ؟ قُلْنَا: نَعَمْ، قَالَ: فَثَلَاثُ آيَاتٍ يَقْرَأُ بِهِنَّ أَحَدُكُمْ فِي صَلَاتِهِ، خَيْرٌ لَهُ مِنْ ثَلَاثِ خَلِفَاتٍ عِظَامٍ سِمَانٍ ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کوئی تم میں سے چاہتا ہے کہ جب گھر لوٹ کر آئے تو تین حاملہ اونٹنیاں پائے جو نہایت فربہ ہوں بڑی بڑی۔“ ہم نے کہا: بے شک۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پس تین آیتیں کہ ان کو آدمی نماز میں پڑھتا ہے بہتر ہے اس کیلئے تین اونٹنیوں سے جو بڑی اور موٹی ہوں۔" (11)
Abu Huraira reported Allah's Messenger (ﷺ) as saying:
Would any one of you like, when he returns to his family, to find there three large, fat, pregnant she-camels? We said: Yes. Upon this he said: Three verses that one of you recites in his prayer are better for him than three large, fat, pregnant she-camels.
(11)۔صحیح مسلم / قرآن کے فضائل اور متعلقہ امور / باب : نماز میں قرآن پڑھنے اور اس کی فضیلت کا بیان ۔ حدیث نمبر: 802، 1/ 552، ابن ماجة: حديث/ 3782، 2/ 1243،أحمد: حديث/ 9141، 2/ 296، دارمي: حديث/ 3314، 2/ 523۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
12۔عَنْ عُثْمَانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "خَيْرُكُمْ مَنْ تَعَلَّمَ الْقُرْآنَ وَعَلَّمَهُ". قَالَ: وَأَقْرَأَ أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ فِي إِمْرَةِ عُثْمَانَ حَتَّى كَانَ الْحَجَّاجُ، قَالَ: وَذَاكَ الَّذِي أَقْعَدَنِي مَقْعَدِي هَذَا.
عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ:" تم میں سب سے بہتر وہ ہے جو قرآن مجید پڑھے اور پڑھائے۔ سعد بن عبیدہ نے بیان کیا کہ ابوعبدالرحمٰن سلمی نے لوگوں کو عثمان رضی اللہ عنہ کے زمانہ خلافت سے حجاج بن یوسف کے عراق کے گورنر ہونے تک قرآن مجید کی تعلیم دی۔ وہ کہا کرتے تھے کہ یہی حدیث ہے جس نے مجھے اس جگہ (قرآن مجید پڑھانے کے لیے) بٹھا رکھا ہے۔(12)
Narrated `Uthman: The Prophet said, "The best among you (Muslims) are those who learn the Qur'an and teach it."
(12)۔صحیح بخاری / کتاب: قرآن کے فضائل کا بیان / باب : تم میں سب سے بہتر وہ ہے جو قرآن مجید پڑھے اور دوسروں کو پڑھائے ۔ حدیث نمبر: 5027،ابن حبان: حديث/ 118، 1/ 324، ترمذي: حديث/ 2907، نسائي " الكبرى: 8037، 5/ 19"،أبو داود: حديث/ 1452، 2/ 70، 5/ 173، أحمد: حديث/ 500، 1/ 69، دارمي: حديث/ 3337، 2/ 528۔
ایک اور روایت میں یہ ہے: عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "إِنَّ أَفْضَلَكُمْ مَنْ تَعَلَّمَ الْقُرْآنَ وَعَلَّمَهُ".
عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم سب میں بہتر وہ ہے جو قرآن مجید پڑھے اور پڑھائے۔(12/1)
Narrated `Uthman bin `Affan: The Prophet said, "The most superior among you (Muslims) are those who learn the Qur'an and teach it."
(12/1)۔صحیح بخاری / کتاب: قرآن کے فضائل کا بیان / باب : تم میں سب سے بہتر وہ ہے جو قرآن مجید پڑھے اور دوسروں کو پڑھائے ۔ حدیث نمبر: 5028 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
13۔ عَنْ مُصْعَبِ بْنِ سَعْدٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " خِيَارُكُمْ مَنْ تَعَلَّمَ الْقُرْآنَ وَعَلَّمَهُ "، قَالَ: وَأَخَذَ بِيَدِي فَأَقْعَدَنِي مَقْعَدِي هَذَا أُقْرِئُ.
سعد ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :" تم میں سب سے بہتر وہ لوگ ہیں جو قرآن سیکھیں اور سکھائیں " ۔ عاصم کہتے ہیں : مصعب نے میرا ہاتھ پکڑ کر مجھے میری اس جگہ پر بٹھایا تاکہ میں قرآن پڑھاؤں ۔(13)
Mus'ab bin Sa'd narrated that his father said: "The Messenger of Allah said: 'The best of you is the one who learns the Qur'an and teaches it.' " 'Then he (Mus'ab) took me (the narrator) by the hand and made me sit here, and I started to teach Qur'an.'"
(13)۔سنن ابن ماجہ / کتاب: مقدمہ / باب : قرآن سیکھنے اور سکھانے والوں کے فضائل و مناقب ۔حدیث نمبر: 213 ،تحفة الأشراف: 3944،مصباح الزجاجة: 78،سنن الدارمی/فضائل القرآن 2 (3382) ،اس حدیث کی سند میں مذکور راوی ''الحارث بن نبہان'' ضعیف ہے، لیکن متابعات وشواہد کی بناء پر یہ حدیث صحیح ہے، اسی بناء پر شیخ البانی رحمہ اللہ نے سلسلة الاحادیث الصحیحة: 1172 میں اس حدیث کو حسن صحیح قرار دیا۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
14۔عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " يُقَالُ لِصَاحِبِ الْقُرْآنِ: اقْرَأْ وَارْتَقِ وَرَتِّلْ كَمَا كُنْتَ تُرَتِّلُ فِي الدُّنْيَا، فَإِنَّ مَنْزِلَتَكَ عِنْدَ آخِرِ آيَةٍ تَقْرَأُ بِهَا۔"
عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : " (قیامت کے دن) صاحب قرآن سے کہا جائے گا : (قرآن) پڑھتا جا اور (بلندی کی طرف) چڑھتا جا ۔ اور ویسے ہی ٹھہر ٹھہر کر پڑھ جس طرح تو دنیا میں ٹھہر ٹھہر کر ترتیل کے ساتھ پڑھتا تھا ۔ پس تیری منزل وہ ہو گی جہاں تیری آخری آیت کی تلاوت ختم ہو گی "۔(14)
Narrated 'Abdullah bin 'Amr: that the Prophet (ﷺ) said: "It shall be said - meaning to the one who memorized the Qur'an - 'Recite, and rise up, recite (melodiously) as you would recite in the world. For indeed your rank shall be at the last Ayah you recited.'"
(14)۔سنن ترمذی / کتاب: قرآن کریم کے مناقب و فضائل ،حدیث نمبر: 2914 ، سنن ابی داود/ الصلاة 355 (1464) (تحفة الأشراف: 8627)، مسند احمد، حديث: 1317، 1/ 153، درامي: حديث/ 3337، 2/ 528،ابن أبي شيبة: 30072، 6/ 132، شیخ البانی رحمہ اللہ نے المشكاة (2134) ، التعليق الرغيب، میں اس حدیث کو حسن صحیح قرار دیا۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
15۔عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:"يَجِيئُ الْقُرْآنُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَيَقُولُ: يَا رَبِّ حَلِّهِ، فَيُلْبَسُ تَاجَ الْكَرَامَةِ، ثُمَّ يَقُولُ: يَا رَبِّ زِدْهُ؛ فَيُلْبَسُ حُلَّةَ الْكَرَامَةِ، ثُمَّ يَقُولُ: يَا رَبِّ ارْضَ عَنْهُ، فَيَرْضَى عَنْهُ، فَيُقَالُ لَهُ: اقْرَأْ وَارْقَ، وَتُزَادُ بِكُلِّ آيَةٍ حَسَنَةً".
ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا :" قرآن قیامت کے دن پیش ہو گا پس کہے گا : اے میرے رب ! اسے (یعنی صاحب قرآن کو) جوڑا پہنا ، تو اسے کرامت (عزت و شرافت) کا تاج پہنایا جائے گا ۔ پھر وہ کہے گا : اے میرے رب ! اسے اور دے ، تو اسے کرامت کا جوڑا پہنایا جائے گا ۔ وہ پھر کہے گا : اے میرے رب اس سے راضی و خوش ہو جا ، تو وہ اس سے راضی و خوش ہو جائے گا ۔ اس سے کہا جائے گا پڑھتا جا اور چڑھتا جا ، تیرے لیے ہر آیت کے ساتھ ایک نیکی کا اضافہ کیا جاتا رہے گا "۔(15)
Narrated Abu Hurairah: that the Prophet (ﷺ) said: "The one who memorized the Qur'an shall come on the Day of Judgement and (the reward for reciting the Qur'an) says: 'O Lord! Decorate him." So he is donned with a crown of nobility. Then it says: "O Lord! Give him more!' So he is donned with a suit of nobility. Then it says: "O Lord! Be pleased with him.' So He is pleased with him and says: "Recite and rise up, and be increased in reward with every Ayah.'" ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
16۔عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ ، قَالَ: خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَنَحْنُ فِي الصُّفَّةِ، فَقَالَ: أَيُّكُمْ يُحِبُّ أَنْ يَغْدُوَ كُلَّ يَوْمٍ إِلَى بُطْحَانَ، أَوْ إِلَى الْعَقِيقِ فَيَأْتِيَ مِنْهُ بِنَاقَتَيْنِ كَوْمَاوَيْنِ، فِي غَيْرِ إِثْمٍ، وَلَا قَطْعِ رَحِمٍ؟ فَقُلْنَا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، نُحِبُّ ذَلِكَ، قَالَ: " أَفَلَا يَغْدُو أَحَدُكُمْ إِلَى الْمَسْجِدِ فَيَعْلَمُ، أَوْ يَقْرَأُ آيَتَيْنِ مِنْ كِتَابِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ، خَيْرٌ لَهُ مِنْ نَاقَتَيْنِ، وَثَلَاثٌ خَيْرٌ لَهُ مِنْ ثَلَاثٍ، وَأَرْبَعٌ خَيْرٌ لَهُ مِنْ أَرْبَعٍ، وَمِنْ أَعْدَادِهِنَّ مِنَ الإِبِلِ؟ ".
سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نکلے اور ہم لوگ دیوان خانہ میں تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "تم میں سے کون چاہتا ہے کہ روز صبح کو بطحان یا عقیق کو جائے؟ (یہ دونوں بازار تھے مدینہ میں) اور وہاں سے دو اوٹنیاں بڑے بڑے کوہان کی لائے بغیر کسی گناہ کے اور بغیر اس کے کہ کسی ناتہ دار کی حق تلفی کرے۔" تو ہم نے عرض کیا یا رسول اللہ! ہم سب اس کو چاہتے ہیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"پھر کیوں نہیں جاتا تم میں سے ہر ایک شخص مسجد کو اور کیوں نہیں سکھاتا یا نہیں پڑھتا دو آیتیں اللہ کی کتاب کی جو بہتر ہوں اس کے لئے دو اونٹنیوں سے اور تین بہتر ہیں تین اونٹنیوں سے اور چار بہتر ہیں چار اونٹنیوں سے اور اسی طرح جتنی آیتیں ہوں اتنی اونٹنیوں سے بہتر ہیں۔" (16)
'Uqba b. 'Amir reported:
When we were in Suffa, the Messenger of Allah (ﷺ) came out and said: Which of you would like to go out every morning to Buthan or al-'Aqiq and bring two large she-camels without being guilty of sin or without severing the ties of kinship? We said: Messenger of Allah, we would like to do it. Upon this he said: Does not one of you go out in the morning to the mosque and teach or recite two verses from the Book of Allah. the Majestic and Glorious? That is better for him than two she-camels, and three verses are better (than three she-camels). and four verses are better for him than four (she-camels), and to on their number in camels.
(16)۔صحیح مسلم / قرآن کے فضائل اور متعلقہ امور / باب : نماز میں قرآن پڑھنے اور اس کی فضیلت کا بیان ۔ حدیث نمبر: 803، 1/ 552،نیز ملاحظہ فرمائیں: ابن حبان: حديث/ 115، 1/ 321، نسائي " السنن الصغرى: حديث/ 985، 1/ 542، أبو داود: حديث/ 1456، 2/ 71،أحمد " المسند: حديث/ 15444، 4/ 154۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
17۔عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "لَيْسَ مِنَّا مَنْ لَمْ يَتَغَنَّ بِالْقُرْآنِ"وَزَادَ غَيْرُهُ يَجْهَرُ بِهِ.
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :"جو خوش آوازی سے قرآن نہیں پڑھتا وہ ہم مسلمانوں کے طریق پر نہیں ہے۔“ اور ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے سوا دوسرے لوگوں نے اس حدیث میں اتنا زیادہ کیا ہے یعنی اس کو پکار کر نہ پڑھے۔(17)
Narrated Abu Salama: Abu Huraira said, "Allah's Apostle said, 'Whoever does not recite Qur'an in a nice voice is not from us,' and others said extra," (that means) to recite it aloud."
(17)۔صحیح بخاری / کتاب: اللہ کی توحید اس کی ذات اور صفات کے بیان میں / باب : اللہ تعالیٰ کا ( سورۃ الملک میں ) ارشاد "اپنی بات آہستہ سے کہو یا زور سے اللہ تعالیٰ دل کی باتوں کو جاننے والا ہے ۔ کیا وہ اسے نہیں جانے گا جو اس نے پیدا کیا اور وہ بہت باریک دیکھنے والا اور خبردار ہے" ۔حدیث نمبر: 7527،نیز ملاحظہ فرمائیں : ابن حبان: حديث/ 120، 1/ 326، نسائي " الصغرى": حديث: حديث/ 1042، 1/ 558، أبو داود: حديث/ 1469، أحمد: حديث/ 1512، دارمي: حديث/ 1491، 1/ 417، بیہقي " شعب الإيمان: حديث/ 2613، 2/ 528۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
18۔عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: " بَعَثَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعْثًا وَهُمْ ذُو عَدَدٍ فَاسْتَقْرَأَهُمْ، فَاسْتَقْرَأَ كُلَّ رَجُلٍ مِنْهُمْ مَا مَعَهُ مِنَ الْقُرْآنِ، فَأَتَى عَلَى رَجُلٍ مِنْهُمْ مِنْ أَحْدَثِهِمْ سِنًّا، فَقَالَ: مَا مَعَكَ يَا فُلَانُ؟ قَالَ: مَعِي كَذَا وَكَذَا وَسُورَةُ الْبَقَرَةِ، قَالَ: أَمَعَكَ سورة البقرة؟ فَقَالَ: نَعَمْ، قَالَ: فَاذْهَبْ فَأَنْتَ أَمِيرُهُمْ، فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ أَشْرَافِهِمْ: وَاللَّهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ، مَا مَنَعَنِي أَنْ أَتَعَلَّمَ سورة البقرة إِلَّا خَشْيَةَ أَلَّا أَقُومَ بِهَا، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: تَعَلَّمُوا الْقُرْآنَ وَاقْرَءُوهُ، فَإِنَّ مَثَلَ الْقُرْآنِ لِمَنْ تَعَلَّمَهُ فَقَرَأَهُ وَقَامَ بِهِ، كَمَثَلِ جِرَابٍ مَحْشُوٍّ مِسْكًا يَفُوحُ رِيحُهُ فِي كُلِّ مَكَانٍ، وَمَثَلُ مَنْ تَعَلَّمَهُ فَيَرْقُدُ وَهُوَ فِي جَوْفِهِ، كَمَثَلِ جِرَابٍ وُكِئَ عَلَى مِسْكٍ "،
ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے گنتی کے کچھ لشکری بھیجے (بھیجتے وقت) ان سے (قرآن) پڑھوایا ، تو ان میں سے ہر ایک نے جسے جتنا قرآن یاد تھا پڑھ کر سنایا ۔ جب ایک نوعمر نوجوان کا نمبر آیا تو آپ نے اس سے کہا : اے فلاں ! تمہارے ساتھ کیا ہے یعنی تمہیں کون کون سی سورتیں یاد ہیں ؟ اس نے کہا : مجھے فلاں فلاں اور سورۃ البقرہ یاد ہے ۔ آپ نے کہا : کیا تمہیں سورۃ البقرہ یاد ہے ؟ اس نے کہا : ہاں ، آپ نے فرمایا : ” جاؤ تم ان سب کے امیر ہو “ ۔ ان کے شرفاء میں سے ایک نے کہا : اللہ کے رسول ! قسم اللہ کی ! میں نے سورۃ البقرہ صرف اسی ڈر سے یاد نہ کی کہ میں اسے (نماز تہجد میں) برابر پڑھ نہ سکوں گا ۔ آپ نے فرمایا : ” قرآن سیکھو ، اسے پڑھو اور پڑھاؤ ۔ کیونکہ قرآن کی مثال اس شخص کے لیے جس نے اسے سیکھا اور پڑھا ، اور اس پر عمل کیا اس تھیلی کی ہے جس میں مشک بھری ہوئی ہو اور چاروں طرف اس کی خوشبو پھیل رہی ہو ، اور اس شخص کی مثال جس نے اسے سیکھا اور سو گیا اس کا علم اس کے سینے میں بند رہا ۔ اس تھیلی کی سی ہے جو مشک بھر کر سیل بند کر دی گئی ہو " (18)
Narrated Abu Hurairah: "The Messenger of Allah (ﷺ) sent an expedition force [comprised] of many, and he asked each what he could recite, so each one of them mentioned what he could recite - meaning what he had memorized of the Qur'an. He came to one of the youngest men among them and said: 'What have you memorized O so-and-so?' He said: 'I memorized this and that and Surat Al-Baqarah.' He said: 'You memorized Surat Al-Baqarah?' He said: "Yes.' He said: "Then go, for you are their commander.' A man among their chief said: 'By Allah [O Messenger of Allah]! Nothing prevented me from learning Surat Al-Baqarah except fearing that I would not be able to stand with (in voluntary night prayer).' The Messenger of Allah (ﷺ) said: 'Learn the Qur'an to recite it, for indeed the parable of the Qur'an for the one who recites it and stands with it (in prayer) is that of a bag full of musk whose scent fills the air all around. And the parable of the one who learns it then sleeps while it is in his memory is that of a bag containing musk that is tied shut.'"
(18)۔سنن ترمذی / کتاب: قرآن کریم کے مناقب و فضائل / باب : سورۃ البقرہ اور آیت الکرسی کی فضیلت کا بیان۔حدیث نمبر: 2876 ، سنن ابن ماجہ/المقدمة 16 (217) (تحفة الأشراف: 14242) ،اس حدیث کی سند میں عطاء مولی ابی احمد لین الحدیث راوی ہیں، اس لئے شیخ البانی رحمہ اللہ نے ابن ماجة (217) / ضعيف سنن ابن ماجة برقم (39) ، المشكاة (2143) ، ضعيف الجامع الصغير (2452) میں اس حدیث کو ضعیف قرار دیا۔ تاہم احمد شاکر نے "عمدۃ التفسیر ، صفحہ یا نمبر: 1/72 کے مقدمہ میں اس کی صحت کی جانب اشارہ کیا ۔ https://www.dorar.net/h/70bad50a710f0713d292893652ac6322 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
19۔عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ، قَالَ: "أَتَتِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ امْرَأَةٌ، فَقَالَتْ: إِنَّهَا قَدْ وَهَبَتْ نَفْسَهَا لِلَّهِ وَلِرَسُولِهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: مَا لِي فِي النِّسَاءِ مِنْ حَاجَةٍ، فَقَالَ رَجُلٌ: زَوِّجْنِيهَا، قَالَ: أَعْطِهَا ثَوْبًا، قَالَ: لَا أَجِدُ، قَالَ: أَعْطِهَا وَلَوْ خَاتَمًا مِنْ حَدِيدٍ فَاعْتَلَّ لَهُ، فَقَالَ: مَا مَعَكَ مِنَ الْقُرْآنِ؟ قَالَ: كَذَا وَكَذَا. قَالَ: "فَقَدْ زَوَّجْتُكَهَا بِمَا مَعَكَ مِنَ الْقُرْآنِ".
سہل بن سعد رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ ایک خاتون نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی اور کہا کہ انہوں نے اپنے آپ کو اللہ اور اس کے رسول (کی رضا) کے لیے ہبہ کر دیا ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اب مجھے عورتوں سے نکاح کی کوئی حاجت نہیں ہے۔ ایک صاحب نے عرض کیا: یا رسول اللہ! ان کا نکاح مجھ سے کر دیں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ پھر انہیں (مہر میں) ایک کپڑا لا کے دے دو۔ انہوں نے عرض کیا کہ مجھے تو یہ بھی میسر نہیں ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا پھر انہیں کچھ تو دو ایک لوہے کی انگوٹھی ہی سہی۔ وہ اس پر بہت پریشان ہوئے (کیونکہ ان کے پاس یہ بھی نہ تھی)۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اچھا تم کو قرآن کتنا یاد ہے؟ انہوں نے عرض کیا کہ فلاں فلاں سورتیں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ پھر میں نے تمہارا ان سے قرآن کی ان سورتوں پر نکاح کیا جو تمہیں یاد ہیں۔(19)
Narrated Sahl bin Sa`d: A lady came to the Prophet and declared that she had decided to offer herself to Allah and His Apostle. The Prophet said, "I am not in need of women." A man said (to the Prophet) "Please marry her to me." The Prophet said (to him), "Give her a garment." The man said, "I cannot afford it." The Prophet said, "Give her anything, even if it were an iron ring." The man apologized again. The Prophet then asked him, "What do you know by heart of the Qur'an?" He replied, "I know such-andsuch portion of the Qur'an (by heart)." The Prophet said, "Then I marry her to you for that much of the Qur'an which you know by heart."
(19)۔صحیح بخاری / کتاب: قرآن کے فضائل کا بیان / باب : تم میں سب سے بہتر وہ ہے جو قرآن مجید پڑھے اور دوسروں کو پڑھائے ۔حدیث نمبر: 5029، نیز ملاحظہ فرمائیں:ترمذي/ 1114، 3/ 421، نسائي " الصغرى": حديث/ 3200، 6/ 54،أبو داود: حديث/ 3111، 2/ 236، ابن ماجة: حديث/ 1889، 1/ 608، أحمد: حديث/ 6680، 2/ 179 مالك " الموطأ" : حديث/ 1096، 2/ 526،دارمي: حديث/ 2201، 2/ 190۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
20۔ عَنْ عَامِرِ بْنِ وَاثِلَةَ ، أَنَّ نَافِعَ بْنَ عَبْدِ الْحَارِثِ، لَقِيَ عُمَرَ بِعُسْفَانَ وَكَانَ عُمَرُ يَسْتَعْمِلُهُ عَلَى مَكَّةَ، فَقَالَ: مَنِ اسْتَعْمَلْتَ عَلَى أَهْلِ الْوَادِي؟ فَقَالَ: ابْنَ أَبْزَى، قَالَ: وَمَنْ ابْنُ أَبْزَى؟ قَالَ: مَوْلًى مِنْ مَوَالِينَا، قَالَ: فَاسْتَخْلَفْتَ عَلَيْهِمْ مَوْلًى، قَالَ: إِنَّهُ قَارِئٌ لِكِتَابِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ، وَإِنَّهُ عَالِمٌ بِالْفَرَائِضِ، قَالَ عُمَرُ : أَمَا إِنَّ نَبِيَّكُمْ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَدْ قَالَ: " إِنَّ اللَّهَ يَرْفَعُ بِهَذَا الْكِتَابِ أَقْوَامًا، وَيَضَعُ بِهِ آخَرِينَ ".
عامر بن واثلہ سے روایت ہے کہ نافع بن عبدالحارث نے ملاقات کی سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سے عسفان میں اور سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے ان کو مکہ پر تحصیل دار بنا دیا۔ پھر سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے پوچھا کہ تم نے جنگل والوں پر کس کو تحصیل دار بنایا؟ انہوں نے کہا: ابن ابزی۔ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: ابن ابزی کون ہے؟ انہوں نے کہا کہ ہمارے آزاد کردہ غلاموں میں سے ایک آزاد کردہ غلام ہے۔ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: تم نے غلام کو ان پر تحصیل دار کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ کتاب اللہ کے قاری ہیں اور ترکہ کو خوب بانٹنا جانتے ہیں۔ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ سنو تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: "اللہ تعالٰی اس کتاب کے سبب سے کچھ لوگوں کو بلند کرے گا اور کچھ لوگوں کو گرا دے گا۔" (20)
'Amir b. Wathila reported that Nafi' b. 'Abd al-Harith met 'Umar at 'Usfan and 'Umar had employed him as collector in Mecca. He (Hadrat 'Umar) said to him (Nafi'):
Whom have you appointed as collector over the people of the valley? He said: Ibn Abza. He said: Who is Ibn Abza? He said: He is one of our freed slaves. He (Hadrat 'Umar) said: So you have appointed a freed slave over them. He said: He is well versed In the Book of Allah. the Exalted and Great, and he is well versed In the commandments and injunctions (of the Shari'ah). 'Umar said: So the Prophet (ﷺ) said: By this Book, Allah would exalt some peoples and degrade others.
(20)۔صحیح مسلم / قرآن کے فضائل اور متعلقہ امور / باب : قرآن پر عمل کرنے والے اور اس کے سکھانے والے کی فضیلت ۔ حدیث نمبر: 817، 1/ 559، نیز ملاحظہ فرمائیں :ابن ماجة: حديث/ 218، 1/ 79، أحمد: حديث/ 232، دارمي: حديث/ 3365، بيهقي " شعب الإيمان": حديث2682، 2/ 550۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
21۔عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بن مسعود رضی اللہ عنہ ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "بِئْسَ مَا لِأَحَدِهِمْ أَنْ يَقُولَ: نَسِيتُ آيَةَ كَيْتَ وَكَيْتَ، بَلْ نُسِّيَ وَاسْتَذْكِرُوا الْقُرْآنَ فَإِنَّهُ أَشَدُّ تَفَصِّيًا مِنْ صُدُورِ الرِّجَالِ مِنَ النَّعَمِ".
عبداللہ بن مسعود ؓ نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ بہت برا ہے کسی شخص کا یہ کہنا کہ میں فلاں فلاں آیت بھول گیا بلکہ یوں (کہنا چاہیے) کہ مجھے بھلا دیا گیا اور قرآن مجید کا پڑھنا جاری رکھو کیونکہ انسانوں کے دلوں سے دور ہو جانے میں وہ اونٹ کے بھاگنے سے بھی بڑھ کر ہے ۔(21)
Narrated `Abdullah:
The Prophet (ﷺ) said, "It is a bad thing that some of you say, 'I have forgotten such-and-such verse of the Qur'an,' for indeed, he has been caused (by Allah) to forget it. So you must keep on reciting the Qur'an because it escapes from the hearts of men faster than camel do."
(21)۔صحیح بخاری / کتاب: قرآن کے فضائل کا بیان / باب : قرآن مجید کو ہمیشہ پڑھتے اور یاد کرتے رہنا ۔ حدیث نمبر: 5032 ، نیز ملاحظہ فرمائیں : صحیح مسلم: حديث/ 790، 1/ 544،ابن حبان: حديث/ 763، 3/ 41،ترمذي: حديث/ 2942، 5/ 193، نسائي " الكبرى": حديث/ 1015، 1/ 327، أحمد: حديث/ 3620، 1/ 381، دارمي: حديث/ 575، 1/ 152۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
22۔-عن عقبة بن عامر رضي الله عنه قال:كنَّا جُلوسًا في المَسجِدِ نَقرأُ القُرآنَ، فدخَلَ رسولُ اللهِ صلَّى اللهُ عليه وسلَّمَ، فسَلَّمَ علينا، فردَدْنا عليه السلامَ، ثمَّ قال: تعَلَّموا كِتابَ اللهِ واقْتَنُوه -قال قَبَاثٌ: وحَسِبْتُه قال:- وتَغَنَّوْا به؛ فوالذي نفْسُ محمَّدٍ بيَدِه، لَهو أشَدُّ تَفَلُّتًا مِنَ المَخاضِ مِنَ العُقُلِ.
سیدنا عقبہ بن عامر ؓ کہتے ہیں ۔ ہم مسجد میں بیٹھے قرآن مجید کی تلاوت کر رہے تھے ، رسول اللہ ﷺ تشریف لائے ، ہم پر سلام کہا ، ہم نے آپ ﷺ کے سلام کا جواب دیا ، پھر آپ ﷺ نے فرمایا :"تم اللہ کی کتاب کی تعلیم حاصل کرو ، اس کو محفوظ رکھو، ( قباث کہتے ہیں ، میں سمجھتا ہوں کہ آپ ﷺ نے فرمایا) ترنم اور غنا کے ساتھ تلاوت کیا کرو ، اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد ( ﷺ ) کی جان ہے ! یہ قرآن رسی سے نکل کر بھاگنے والی اونٹنی کی بہ نسبت (سینوں سے) جلدی نکل جانے والا ہے ۔ "(22)
(22)۔امام احمد نے 17355 میں ، امام نسائي نے "السنن الكبرى":8034 میں معمولی اختلاف کے ساتھ اور دارمي: حديث/ 3349، 2/ 521 میں اس حدیث کو روایت کیا ہے ۔ شیخ البانی رحمہ اللہ نے سلسلۃ الاحادیث الصحیحۃ ، فضائل قرآن، دعا ئیں، اذکار، دم / سریلی آواز میں قرآن مجید کی تلاوت کرنا، حدیث نمبر: 3285 میں اس حدیث کو روایت کرتے ہوئے فرمایا کہ اس حدیث کے تمام راوی ثقہ ہیں۔
https://www.dorar.net/h/d9d46c6d2a66eec3da44c4146945bb08 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
23۔عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "إِنَّمَا مَثَلُ صَاحِبِ الْقُرْآنِ كَمَثَلِ صَاحِبِ الْإِبِلِ الْمُعَقَّلَةِ، إِنْ عَاهَدَ عَلَيْهَا أَمْسَكَهَا، وَإِنْ أَطْلَقَهَا ذَهَبَتْ".
عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ :"حافظ قرآن کی مثال رسی سے بندھے ہوئے اونٹ کے مالک جیسی ہے اور وہ اس کی نگرانی رکھے گا تو وہ اسے روک سکے گا ورنہ وہ رسی تڑوا کر بھاگ جائے گا ۔"(23)
Narrated Ibn `Umar: Allah's Apostle said, "The example of the person who knows the Qur'an by heart is like the owner of tied camels. If he keeps them tied, he will control them, but if he releases them, they will run away."
(23)۔صحیح بخاری / کتاب: قرآن کے فضائل کا بیان / باب : قرآن مجید کو ہمیشہ پڑھتے اور یاد کرتے رہنا ۔ حدیث نمبر: 5031 ، صحیح مسلم / قرآن کے فضائل اور متعلقہ امور / باب : قرآن کی نگہبانی کرنے کا حکم اور اس قول کے کہنے کی ممانعت کہ میں فلاں آیت بھول گیا اور آیت بھلا دی گئی کہنے کے جواز میں ۔ حدیث نمبر: 789، 1/ 543، نیز ملاحظہ فرمائیں :ابن حبان: حديث/ 764، 2/ 41،نسائي " الصغرى": حديث/ 942، 2/ 154، أحمد: حديث/ 5315، 2/ 64، مالك " الموطأ": حديث/ 474، 1/ 202۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
24۔عن البراء بن عازب رضي الله عنه قال: سمعت رسول الله يقول:حَسِّنوا القرآنَ بأصواتِكم ؛ فإن الصوتَ الحَسَنَ يَزِيدُ القرآنَ حُسْنًا۔"
سیدنا برا ء بن عازب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا :"قرآن مجید کو اپنی آوازوں کے ساتھ خوبصورت انداز میں پڑھا کرو، بے شک خوبصورت آواز اس کے حسن میں اضافہ کرتی ہے۔"(24)
(24)۔امام دارمی نے :3501 اور امام حاكم نے (2125) معمولی اختلاف کے ساتھ اس حدیث کو روایت کیا ہے۔ شیخ البانی رحمہ اللہ نے "تخریج مشکاۃ المصابیح، صفحہ یا نمبر: 2149 میں اس حدیث کی سند کو صحیح قرار دیا۔
https://www.dorar.net/h/383695721f029006c55e90c5c7d23e5e
ابن ماجہ رحمہ اللہ نے معمولی اختلاف کے ساتھ مختصرا اس حدیث روایت کیا :
عنِ الْبَرَاءِبْنِ عَازِبٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "زَيِّنُوا الْقُرْآنَ بِأَصْوَاتِكُمْ".
براء بن عازب ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” قرآن کو اپنی آوازوں سے زینت دو "۔(24/1)
It was narrated from Bara’ (bin ‘Azib) that the Messenger of Allah (ﷺ) said: “Beautify the Qur’an with your voices.”
(24/1)۔سنن ابن ماجہ / کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل / باب : قرآن مجید کو اچھی آواز سے پڑھنے کا بیان ۔حدیث نمبر: 1342 ، سنن ابی داود/الصلاة 355 (1468)، سنن النسائی/الافتتاح 83 (1016)، (تحفة الأشراف: 1775)، صحیح البخاری/التوحید 52تعلیقًا، مسند احمد (4/283، 285، 304)، سنن الدارمی/فضائل القرآن 34 (3543) ، شیخ البانی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو صحیح قرار دیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
25۔عن علقمۃ بن قیس رضي الله عنه قال:كُنتُ رَجُلًا قد أَعْطاني اللهُ حُسنَ الصَّوتِ بالقُرآنِ، وكان ابنُ مَسعودٍ يُرسِلُ إليَّ، فأقرَأُ عليه، فإذا فرَغتُ مِن قِراءَتي، قال: زِدْنا فِداكَ أبي وأُمِّي؛ فإنِّي سمِعتُ رَسولَ اللهِ صلَّى اللهُ عليه وسلَّمَ يَقولُ:" إنَّ حُسنَ الصَّوتِ زينةُ القُرآنِ".
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ علقمہ بن قیس کہتے ہیں : میں ایسا آدمی تھا جسے اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید کی تلاوت کے سلسلہ میں حسن صوت سے نوازا تھا ، سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ میری طرف پیغام بھیجتے ، پھر میں ان پر تلاوت کرتا تھا ۔ جب میں (معینہ) قرأت سے فارغ ہوتا تو وہ کہتے مزید سناؤ کیونکہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا : ”حسن صوت ، قرآن مجید کی زینت ہے۔"(25)
(25)۔ابن الجعد نے اپنی مسند : 3456 دولابي نے "الكنى والأسماء: 1542 میں اور امام طبراني (10/101) (10023) میں تفصیل کے ساتھ اس حدیث کو روایت کیا ہے ۔شیخ البانی رحمہ اللہ نے سلسلہ احادیث صحیحہ ، فضائل قرآن، دعا ئیں، اذکار، دم / سریلی آواز، قرآن مجید کی زینت ہے،حدیث نمبر: 1815 میں اس حدیث کی سند کو حسن قرار دیا۔ https://www.dorar.net/h/571386ffa5fbc6cbc83d9a2c5a5f9fa4 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
26۔عَنْ أُسَيْدِ بْنِ حُضَيْرٍ، قَالَ: "بَيْنَمَا هُوَ يَقْرَأُ مِنَ اللَّيْلِ سُورَةَ الْبَقَرَةِ وَفَرَسُهُ مَرْبُوطَةٌ عِنْدَهُ إِذْ جَالَتِ الْفَرَسُ فَسَكَتَ، فَسَكَتَتْ، فَقَرَأَ فَجَالَتِ الْفَرَسُ، فَسَكَتَ وَسَكَتَتِ الْفَرَسُ، ثُمَّ قَرَأَ فَجَالَتِ الْفَرَسُ، فَانْصَرَفَ وَكَانَ ابْنُهُ يَحْيَى قَرِيبًا مِنْهَا، فَأَشْفَقَ أَنْ تُصِيبَهُ، فَلَمَّا اجْتَرَّهُ رَفَعَ رَأْسَهُ إِلَى السَّمَاءِ حَتَّى مَا يَرَاهَا، فَلَمَّا أَصْبَحَ حَدَّثَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: اقْرَأْ يَا ابْنَ حُضَيْرٍ، اقْرَأْ يَا ابْنَ حُضَيْرٍ، قَالَ: فَأَشْفَقْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَنْ تَطَأَ يَحْيَى وَكَانَ مِنْهَا قَرِيبًا، فَرَفَعْتُ رَأْسِي، فَانْصَرَفْتُ إِلَيْهِ فَرَفَعْتُ رَأْسِي إِلَى السَّمَاءِ، فَإِذَا مِثْلُ الظُّلَّةِ فِيهَا أَمْثَالُ الْمَصَابِيحِ، فَخَرَجَتْ حَتَّى لَا أَرَاهَا، قَالَ: وَتَدْرِي مَا ذَاكَ؟ قَالَ: لَا، قَالَ: تِلْكَ الْمَلَائِكَةُ دَنَتْ لِصَوْتِكَ، وَلَوْ قَرَأْتَ لَأَصْبَحَتْ يَنْظُرُ النَّاسُ إِلَيْهَا لَا تَتَوَارَى مِنْهُمْ".
اسید بن حضیر ؓ نے بیان کیا کہ رات کے وقت وہ سورۃ البقرہ کی تلاوت کر رہے تھے اور ان کا گھوڑا ان کے پاس ہی بندھا ہوا تھا ۔ اتنے میں گھوڑا بدکنے لگا تو انہوں نے تلاوت بند کر دی تو گھوڑا بھی رک گیا ۔ پھر انہوں نے تلاوت شروع کی تو گھوڑا پھر بدکنے لگا ۔ اس مرتبہ بھی جب انہوں نے تلاوت بند کی تو گھوڑا بھی خاموش ہو گیا ۔ تیسری مرتبہ انہوں نے تلاوت شروع کی تو پھر گھوڑا بدکا ۔ ان کے بیٹے یحییٰ چونکہ گھوڑے کے قریب ہی تھے اس لیے اس ڈر سے کہ کہیں انہیں کوئی تکلیف نہ پہنچ جائے ۔ انہوں نے تلاوت بند کر دی اور بچے کو وہاں سے ہٹا دیا پھر اوپر نظر اٹھائی تو کچھ نہ دکھائی دیا ۔ صبح کے وقت یہ واقعہ انہوں نے نبی کریم ﷺ سے بیان کیا ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا : ابن حضیر ! تم پڑھتے رہتے تلاوت بند نہ کرتے (تو بہتر تھا) انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! مجھے ڈر لگا کہ کہیں گھوڑا میرے بچے یحییٰ کو نہ کچل ڈالے ، وہ اس سے بہت قریب تھا ۔ میں سر اوپر اٹھایا اور پھر یحییٰ کی طرف گیا ۔ پھر میں نے آسمان کی طرف سر اٹھایا تو ایک چھتری سی نظر آئی جس میں روشن چراغ تھے ۔ پھر جب میں دوبارہ باہر آیا تو میں نے اسے نہیں دیکھا ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ تمہیں معلوم بھی ہے وہ کیا چیز تھی ؟ اسید نے عرض کیا کہ نہیں ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ وہ فرشتے تھے تمہاری آواز سننے کے لیے قریب ہو رہے تھے اگر تم رات بھر پڑھتے رہتے تو صبح تک اور لوگ بھی انہیں دیکھتے وہ لوگوں سے چھپتے نہیں ۔ اور ابن الہاد نے بیان کیا ‘ کہا مجھ سے یہ حدیث عبداللہ بن خباب نے بیان کی ، ان سے ابو سعید خدری ؓ نے اور ان سے اسید بن حضیر ؓ نے ۔(26)
Narrated Usaid bin Hudair: That while he was reciting Surat Al-Baqara (The Cow) at night, and his horse was tied beside him, the horse was suddenly startled and troubled. When he stopped reciting, the horse became quiet, and when he started again, the horse was startled again. Then he stopped reciting and the horse became quiet too. He started reciting again and the horse was startled and troubled once again. Then he stopped reciting and his son, Yahya was beside the horse. He was afraid that the horse might trample on him. When he took the boy away and looked towards the sky, he could not see it. The next morning he informed the Prophet who said, "Recite, O Ibn Hudair! Recite, O Ibn Hudair!" Ibn Hudair replied, "O Allah's Apostle! My son, Yahya was near the horse and I was afraid that it might trample on him, so I looked towards the sky, and went to him. When I looked at the sky, I saw something like a cloud containing what looked like lamps, so I went out in order not to see it." The Prophet said, "Do you know what that was?" Ibn Hudair replied, "No." The Prophet said, "Those were Angels who came near to you for your voice and if you had kept on reciting till dawn, it would have remained there till morning when people would have seen it as it would not have disappeared.
(26)۔صحیح بخاری / کتاب: قرآن کے فضائل کا بیان / باب : قرآن کی تلاوت کے وقت سکینت اور فرشتوں کے اترنے کا بیان ۔حدیث نمبر: 5018
عَنْ أُسَيْدِ بْنِ حُضَيْرٍ أَنَّهُ كَانَ يَقْرَأُ وَهُوَ عَلَى ظَهْرِ بَيْتِهِ وَهُوَ حَسَنُ الصَّوْتِ ، فَجَاءَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ : بَيْنَا أقْرَأُ إِذْ غَشِيَنِي شَيْءٌ كَالسَّحَابِ وَالْمَرْأَةُ فِي الْبَيْتِ وَالْفَرَسُ فِي الدَّارِ فَتَخَوَّفْتُ أَنْ تَسْقُطَ الْمَرْأَةُ ، وَتَنْفَلِتَ الْفَرَسُ فَانْصَرَفْتُ ، فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ : " اقْرَأْ يَا أُسَيْدُ فَإِنَّمَا هُوَ مَلَكٌ اسْتَمَعَ الْقُرْآنَ " .
سیدنا اسید بن حضیر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ وہ اپنے گھر کی چھت پر قرآن پڑھا کرتے تھے، اور ان کی آواز بہت خوبصورت تھی۔ چنانچہ وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور عرض کیا: (یا رسول اللہ!) میں قرآن پڑھ رہا تھا کہ بادلوں جیسی کوئی چیز مجھ پر چھاگئی، اور گھر میں بیوی اور ایک گھوڑا ہے۔ چنانچہ مجھے اس بات کا ڈر لاحق ہوا کہ بیوی ڈر کے مارے گر نہ جائے اور گھوڑا بدک کر بھاگ کھڑا نہ ہو، اس لئے میں تلاوت سے رک گیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے اسید! تم قرآن مجید پڑھتے رہو کیونکہ یقینا وہ ایک فرشتہ ہے جو قرآن مجید کو بغور سنتا ہے۔"(26/1)
(26/1)۔عبدالرزاق نے: 4182، 2/ 486 میں ، امام حاكم نے " المستدرك على الصحيحين ، كتاب: قرآن کریم کے فضائل کا بیان، قرآن کریم کے جملہ فضائل سے متعلق احادیث ، قرآن کریم کو پابندی کے ساتھ یاد کرتے رہنا اور میں فلاں فلاں آیت بھول گیا ، کہنے کی ممانعت ۔حدیث نمبر : 5259، 3/ 326 میں اور امام طبراني "الكبير": حديث/ 563، 1/ 207 میں اس حدیث کو روایت کیا ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
27۔عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "لَا حَسَدَ إِلَّا فِي اثْنَتَيْنِ: رَجُلٌ عَلَّمَهُ اللَّهُ الْقُرْآنَ فَهُوَ يَتْلُوهُ آنَاءَ اللَّيْلِ وَآنَاءَ النَّهَارِ، فَسَمِعَهُ جَارٌ لَهُ، فَقَالَ: لَيْتَنِي أُوتِيتُ مِثْلَ مَا أُوتِيَ فُلَانٌ فَعَمِلْتُ مِثْلَ مَا يَعْمَلُ، وَرَجُلٌ آتَاهُ اللَّهُ مَالًا فَهُوَ يُهْلِكُهُ فِي الْحَقِّ، فَقَالَ رَجُلٌ: لَيْتَنِي أُوتِيتُ مِثْلَ مَا أُوتِيَ فُلَانٌ فَعَمِلْتُ مِثْلَ مَا يَعْمَلُ".
ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ:" رشک تو بس دو ہی آدمیوں پر ہونا چاہئے ایک اس پر جسے اللہ تعالیٰ نے قرآن کا علم دیا اور وہ رات دن اس کی تلاوت کرتا رہتا ہے کہ اس کا پڑوسی سن کر کہہ اٹھے کہ کاش مجھے بھی اس جیسا علم قرآن ہوتا اور میں بھی اس کی طرح عمل کرتا اور وہ دوسرا جسے اللہ نے مال دیا اور وہ اسے حق کے لیے لٹا رہا ہے (اس کو دیکھ کر) دوسرا شخص کہہ اٹھتا ہے کہ کاش میرے پاس بھی اس کے جتنا مال ہوتا اور میں بھی اس کی طرح خرچ کرتا ۔"(27)
Narrated Abu Huraira: Allah's Apostle I said, "Not to wish to be the like of except two men: A man whom Allah has taught the Qur'an and he recites it during the hours of the night and during the hours of the day, and his neighbor listens to him and says, 'I wish I had been given what has been given to so-and-so, so that I might do what he does; and a man whom Allah has given wealth and he spends it on what is just and right, whereupon an other man May say, 'I wish I had been given what so-and-so has been given, for then I would do what he does."
(27)۔صحیح بخاری / کتاب: قرآن کے فضائل کا بیان / باب : قرآن مجید پڑھنے والے پر رشک کرنا جائز ہے ۔ حدیث نمبر: 5026 ،صحیح مسلم / قرآن کے فضائل اور متعلقہ امور / باب : قرآن پر عمل کرنے والے اور اس کے سکھانے والے کی فضیلت ۔ حدیث نمبر: 815، 1/ 559، نیز ملاحظہ فرمائیں :ابن حبان: حديث/ 90، 1/ 292، ترمذي: حديث/ 1936، 4/ 330، نسائي " الكبرى": حديث/ 5841، 3/ 426،ابن ماجة: حديث/ 4209، 2/ 1408، أحمد: حديث/ 4550، 2/ 8۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
28۔عَنْ زَيْدِ بْنِ سَلَّامٍ عَنْ جَدِّهِ قَالَ كَتَبَ مُعَاوِيَةُ إِلَى عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ شِبْلٍ أَنْ عَلِّمِ النَّاسَ مَا سَمِعْتَ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَمَعَهُمْ فَقَالَ إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:"تَعَلَّمُوا الْقُرْآنَ فَإِذَا عَلِمْتُمُوهُ فَلَا تَغْلُوا فِيهِ وَلَا تَجْفُوا عَنْهُ وَلَا تَأْكُلُوا بِهِ وَلَا تَسْتَكْثِرُوا بِهِ"۔
زید بن سلام اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ نے سیدنا عبدالرحمٰن بن شبل انصاری ؓ کو لکھ بھیجا کہ : لوگوں کو رسول اللہ ﷺ سے سنی ہوئی حدیث بیان کرو ۔ انہوں نے لوگوں کو جمع کیا اور فرمایا کہ : میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا : "قرآن مجید سیکھا کرو ،اس میں غلو نہ کرو اور نہ اس کے معاملے میں سنگدل ہو جاؤ اور اس کو کھانے کا ذریعہ نہ بناؤ ،اور نہ اس کے ذریعہ مال کثیر جمع کرو ۔"(28)
(28)۔امام احمد نے :15704 میں اور عبد بن حميد اپنی مسند :314 میں اور امام بیہقي (2362) میں اس حدیث کو روایت کیا ہے۔ امام ھیثمی نے "مجمع الزوائد ، صفحہ یا نمبر : 8/39 میں اس حدیث کے راویوں کو صحیح قرار دیا۔ https://www.dorar.net/h/1accde97d395f1beb4868fc98a9ee0d9 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
29۔ عَنْ جُبَيْرِ بْنِ نُفَيْرٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ النَّوَّاسَ بْنَ سَمْعَانَ الْكِلَابِيَّ ، يَقُولُ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " يُؤْتَى بِالْقُرْآنِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَأَهْلِهِ الَّذِينَ كَانُوا يَعْمَلُونَ بِهِ، تَقْدُمُهُ سُورَةُ الْبَقَرَةِ وَآلُ عِمْرَانَ وَضَرَبَ لَهُمَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثَلَاثَةَ أَمْثَالٍ مَا نَسِيتُهُنَّ بَعْدُ، قَالَ: كَأَنَّهُمَا غَمَامَتَانِ أَوْ ظُلَّتَانِ سَوْدَاوَانِ بَيْنَهُمَا شَرْقٌ، أَوْ كَأَنَّهُمَا حِزْقَانِ مِنْ طَيْرٍ صَوَافَّ تُحَاجَّانِ عَنْ صَاحِبِهِمَا ".
جبیر بن نفیر سے روایت ہے کہ میں نے سیدنا نواس بن سمعان کلابی رضی اللہ عنہ کو فرماتے سنا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا کہ فرمایا:"قرآن کو قیامت کے دن لائیں گے اور ان کو بھی جو اس پر عمل کرتے تھے اور سورۂ بقرہ اور آل عمران آگے آگے ہوں گی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی تین مثالیں دیں کہ میں ان کو آج تک نہیں بھولا۔ اول یہ کہ وہ ایسی ہیں جیسے دو بادل کے ٹکڑے یا ایسی ہیں جیسے دو کالے کالے سائبان کہ ان میں روشنی چمکتی ہو یا ایسی ہیں جیسی قطار باندگی ہوئی چڑیوں کی دوٹکڑیاں اور وہ دونوں اپنے صاحب کی طرف حجت کرتی ہوں گی۔"(29)
An-Nawwas b. Sam'an said he heard the Apostle (ﷺ) say:
On the Day of Resurrection the Qur'an and those who acted according to it will be brought with Surah al-Baqara and AI 'Imran preceding them. The Messenger of Allah (ﷺ) likened them to three things, which I did not forget afterwards. He (the Holy Prophet) likened them to two clouds, or two black canopies with light between them, or like two flocks of birds in ranks pleading for one who recited them.
(29)۔صحیح مسلم / قرآن کے فضائل اور متعلقہ امور / باب : قرأت قرآن اور سورۂ بقرہ کی فضیلت ۔ حدیث نمبر: 805، 1/ 554، سنن ترمذی / کتاب: قرآن کریم کے مناقب و فضائل / باب : سورۃ آل عمران کی فضیلت کا بیان ۔ حدیث نمبر: 2883، 5/ 160۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
30۔عنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "أَقْرَأَنِي جِبْرِيلُ عَلَى حَرْفٍ فَرَاجَعْتُهُ فَلَمْ أَزَلْ أَسْتَزِيدُهُ، وَيَزِيدُنِي حَتَّى انْتَهَى إِلَى سَبْعَةِ أَحْرُفٍ".
عبداللہ ابن عباس ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ :"جبرائیل علیہ السلام نے مجھ کو (پہلے) عرب کے ایک ہی محاورے پر قرآن پڑھایا ۔ میں نے ان سے کہا (اس میں بہت سختی ہو گی) میں برابر ان سے کہتا رہا کہ اور محاوروں میں بھی پڑھنے کی اجازت دو ۔ یہاں تک کہ سات محاوروں کی اجازت ملی ۔"(30)
Narrated `Abdullah bin `Abbas: Allah's Apostle said, "Gabriel recited the Qur'an to me in one way. Then I requested him (to read it in another way), and continued asking him to recite it in other ways, and he recited it in several ways till he ultimately recited it in seven different ways."
(30)۔صحیح بخاری / کتاب: قرآن کے فضائل کا بیان / باب : قرآن مجید سات قراتوں سے نازل ہوا ہے ۔ حدیث نمبر: 4991 ، صحیح مسلم / قرآن کے فضائل اور متعلقہ امور / باب : قرآن کا سات حرفوں میں اترنے اور اس کے مطلب کا بیان ۔ حدیث نمبر: 819، نیز ملاحظہ فرمائیں :ابن حبان: حديث/ 737، 3/ 11، نسائي " الصغرى": حديث/ 1045۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
31۔عَنْ ام المؤمنین عَائِشَةَ رضی اللہ عنھا، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: "مَثَلُ الَّذِي يَقْرَأُ الْقُرْآنَ وَهُوَ حَافِظٌ لَهُ مَعَ السَّفَرَةِ الْكِرَامِ الْبَرَرَةِ، وَمَثَلُ الَّذِي يَقْرَأُ القرآن وَهُوَ يَتَعَاهَدُهُ وَهُوَ عَلَيْهِ شَدِيدٌ فَلَهُ أَجْرَانِ".
ام المؤمنین عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ:" اس شخص کی مثال جو قرآن پڑھتا ہے اور وہ اس کا حافظ بھی ہے ، مکرم اور نیک لکھنے والے (فرشتوں) جیسی ہے اور جو شخص قرآن مجید باربار پڑھتا ہے ۔ پھر بھی وہ اس کے لیے دشوار ہے تو اسے دوگنا ثواب ملے گا ۔"(31)
Narrated Aisha: The Prophet said, "Such a person as recites the Qur'an and masters it by heart, will be with the noble righteous scribes (in Heaven). And such a person exerts himself to learn the Qur'an by heart, and recites it with great difficulty, will have a double reward."
(31)۔صحیح بخاری / کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں / باب : سورۃ عبس کی تفسیر ۔ حدیث نمبر: 4937 ، صحیح مسلم / قرآن کے فضائل اور متعلقہ امور / باب : قرآن کے ماہر اور اس کو اٹک اٹک کر پڑھنے والے کی فضیلت۔حدیث نمبر: 798، 1/ 549، نیز ملاحظہ فرمائیں : ابن حبان: حديث/ 767، 3/ 44، ترمذي/ 2904، 5/ 171، نسائي " الصغرى": حديث/ 986، 1/ 542،أبو داود: حديث: 1453، 2/ 70،ابن ماجة: حديث/ 3779، 2/ 1242، أحمد: حديث/ 24257، دارمي: حديث/ 3368۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
32۔عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدٍ الْقَارِيِّ ، قَالَ: سَمِعْتُ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ نَامَ عَنْ حِزْبِهِ أَوْ عَنْ شَيْءٍ مِنْهُ، فَقَرَأَهُ فِيمَا بَيْنَ صَلَاةِ الْفَجْرِ وَصَلَاةِ الظُّهْرِ، كُتِبَ لَهُ كَأَنَّمَا قَرَأَهُ مِنَ اللَّيْلِ ".
عبدالرحمٰن بن عبد القاری سے روایت ہے کہ میں نے سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کو کہتے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"جس شخص نے اپنے وظیفہ میں سے کسی چیز کو چھوڑ دیا اور اس کو فجر اور ظہر کے بیچ میں پڑھ لیا تو اللہ تعالی اس کو ایسے لکھتا ہے کہ گویا اس نے قیام اللیل میں اس کو پڑھا ہے ۔" (32)
'Umar b. Khattab reported Allah's Messenger (ﷺ) as saying:
Should anyone fall asleep and fail to recite his portion of the Qur'an, or a part of it, if he recites it between the dawn prayer and the noon prayer, it will be recorded for him as though he had recited it during the night.
(32)۔صحیح مسلم / مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام / باب : رات کی نماز کے احکام اور جس سے سونے یا بیمار ہونے کی وجہ سے رہ جائے ۔ حدیث نمبر: 1745، 1/ 515 نیز ملاحظہ فرمائیں :ابن حبان: حديث/ 2643، 6/ 369،ترمذي: حديث/ 581، 2/ 474 نسائي " الكبرى": حديث/ 1643، 1/ 457، أبو داود: حديث1313، 2/ 34، ابن ماجة: حديث/ 1343، دارمي: حديث/ 1477، 1/ 412۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
33۔عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "اقْرَإِ الْقُرْآنَ فِي شَهْرٍ، قُلْتُ: إِنِّي أَجِدُ قُوَّةً، حَتَّى قَالَ: فَاقْرَأْهُ فِي سَبْعٍ وَلَا تَزِدْ عَلَى ذَلِكَ".
عبداللہ بن عمرو بن عاص ؓ سے روایت کیا کہ نبی کریم ﷺ نے مجھ سے فرمایا کہ:" ہر مہینے میں قرآن کا ایک ختم کیا کرو۔" میں نے عرض کیا مجھ کو تو زیادہ پڑھنے کی طاقت ہے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا کہ:" اچھا سات راتوں میں ختم کیا کرو اس سے زیادہ مت پڑھ ۔"(33)
Narrated `Abdullah bin `Amr: Allah's Apostle said to me, "Recite the whole Qur'an in one month's time." I said, "But I have power (to do more than that)." Allah's Apostle said, "Then finish the recitation of the Qur'an in seven days, and do not finish it in less than this period."
(33)۔صحیح بخاری / کتاب: قرآن کے فضائل کا بیان / باب : کتنی مدت میں قرآن مجید ختم کرنا چاہئے ؟ حدیث نمبر: 5054 ، صحیح مسلم / روزوں کے احکام و مسائل / باب : صوم دھر یہاں تک کہ عیدین اور ایام تشریق میں بھی روزہ رکھنے کی ممانعت اور صوم داؤدی یعنی ایک دن روزہ رکھنا اور ایک دن روزہ نہ رکھنے کی فضلیت کا بیان ۔حدیث نمبر: 1159، 2/ 418، نیز ملاحظہ فرمائیں :ابن حبان: حديث/ 757، 3/ 34، نسائي " الصغرى": حديث/ 1035، 1/ 561،أبو داود: حديث: 1390، 3/ 54، ابن ماجة: حديث/ 1346، 1/ 428،أحمد: حديث/ 6546، 2/ 165۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
34۔ عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عَمْرٍو، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلًّمَ، قَالَ: " لَمْ يَفْقَهْ مَنْ قَرَأَ الْقُرْآنَ فِي أَقَلَّ مِنْ ثَلاثٍ "۔
سیدنا عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : "اس نے قرآن سمجھا ہی نہیں جس نے تین دن سے کم مدت میں قرآن ختم کر ڈالا "۔(34)
Narrated 'Abdullah bin 'Amr: that the Prophet (ﷺ) said: "He who recites the Qur'an in less than three (days), he does not understand it."
(34)۔سنن ترمذی / کتاب: قرآن کریم کی قرأت و تلاوت حدیث نمبر: 2949 ، سنن ابی داود/ الصلاة 326 (1394)، سنن ابن ماجہ/الإقامة 178 (1347) (تحفة الأشراف: 8950)، و مسند احمد (2/146، 189) ، شیخ البانی رحمہ اللہ نے صحيح أبي داود (1260) ، المشكاة (2201) ، الصحيحة (1513) میں اس حدیث کو نقل فرمایا ہے۔ نیز ملاحظہ فرمائیں :نسائي "الصغرى": حديث/ 1037، ابن ماجة: حديث/ 1347، 1/ 428، البيهقي " شعب الإيمان": حديث/ 2168، 2/ 394۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
35۔ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ"أَجْوَدَ النَّاسِ وَأَجْوَدُ مَا يَكُونُ فِي رَمَضَانَ حِينَ يَلْقَاهُ جِبْرِيلُ وَكَانَ جِبْرِيلُ عَلَيْهِ السَّلَام يَلْقَاهُ فِي كُلِّ لَيْلَةٍ مِنْ رَمَضَانَ، فَيُدَارِسُهُ الْقُرْآنَ فَلَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَجْوَدُ بِالْخَيْرِ مِنَ الرِّيحِ الْمُرْسَلَةِ".
سیدنا عبداللہ بن عباس ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ سب سے زیادہ سخی تھے اور رمضان میں جب آپ ﷺ سے جبرائیل علیہ السلام کی ملاقات ہوتی تو آپ کی سخاوت اور بھی بڑھ جایا کرتی تھی ۔ جبرائیل علیہ السلام رمضان کی ہر رات میں آپ ﷺ سے ملاقات کے لیے تشریف لاتے اور آپ ﷺ کے ساتھ قرآن مجید کا دور کرتے ۔ اس وقت رسول اللہ ﷺ خیر و بھلائی کے معاملے میں تیز چلنے والی ہوا سے بھی زیادہ سخی ہو جاتے تھے ۔(35)
Narrated Ibn `Abbas: The Prophet was the most generous of all the people, and he used to become more generous in Ramadan when Gabriel met him. Gabriel used to meet him every night during Ramadan to revise the Qur'an with him. Allah's Apostle then used to be more generous than the fast wind.
(35)۔صحیح بخاری / کتاب: فضیلتوں کے بیان میں / باب : نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے حلیہ اور اخلاق فاضلہ کا بیان ۔ حدیث نمبر: 3554 ، صحیح مسلم : 2308، 4/ 1803۔ نیز ملاحظہ فرمائیں:ابن حبان: حديث/ 3440، 8/ 225، نسائي "الكبرى": حديث/ 2406، 2/ 64، أحمد: حديث/ 2042، 1/ 230۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
36۔ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ: "أَنَّهَا ذَكَرَتْ أَوْ كَلِمَةً غَيْرَهَا قِرَاءَةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ مَلِكِ يَوْمِ الدِّينِ " يُقَطِّعُ قِرَاءَتَهُ آيَةً آيَةً"، قَالَ أَبُو دَاوُد: سَمِعْتُ أَحْمَدَ يَقُولُ: الْقِرَاءَةُ الْقَدِيمَةُ: مَالِكِ يَوْمِ الدِّينِ سورة الفاتحة آية 4.
ام المؤمنین سیدہ ام سلمہ ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے ذکر کیا یا اس کے علاوہ راوی نے کوئی اور کلمہ کہا کہ رسول اللہ ﷺ کی قرآت یوں ہوتی :" بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ مَلِكِ يَوْمِ الدِّينِ " آپ ہر ہر آیت الگ الگ پڑھتے تھے (ایک آیت کو دوسری آیت میں ملاتے نہیں تھے) ۔ ابوداؤد کہتے ہیں : میں نے احمد کو کہتے سنا ہے کہ پرانی قرآت " مَالِكِ يَوْمِ الدِّينِ "ہے ۔ (36)
Narrated Umm Salamah, Ummul Muminin: The Messenger of Allahﷺ used to recite: "In the name of Allah, the Cherisher and Sustainer of the worlds; most Gracious, most Merciful; Master of the Day of Judgment, " breaking its recitation into verses, one after another. Abu Dawud said: I heard Ahmad (b. Hanbal) say: The early reading is: Maliki yawmi'l-din.
(36)۔سنن ابي داود / کتاب: قرآن کریم کی بابت لہجوں اور قراتوں کا بیان حدیث نمبر: 4001، 4/ 37، سنن الترمذی/القراءات سورة الفاتحة ۱ (2927)، (تحفة الأشراف: 18183)، مسند احمد (6/302، 323)،حدیث متعلقہ ابواب: شان نزول و تفسیر آیات ۔ شیخ البانی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو صحیح قرار دیا۔ نیز ملاحظہ فرمائیں:حاكم " المستدرك": حديث/ 2910، 2/ 252، البيهقي " شعب الإيمان": حديث/ 2587، 2/ 520۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
37۔عَنْ أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "إِنَّ مِنْ إِجْلَالِ اللَّهِ إِكْرَامَ ذِي الشَّيْبَةِ الْمُسْلِمِ وَحَامِلِ الْقُرْآنِ غَيْرِ الْغَالِي فِيهِ وَالْجَافِي عَنْهُ وَإِكْرَامَ ذِي السُّلْطَانِ الْمُقْسِطِ".
ابوموسیٰ اشعری ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : " معمر اور سن رسیدہ مسلمان کی اور حافظ قرآن کی جو نہ اس میں غلو کرنے والا ہو اور نہ اس سے دور پڑ جانے والا ہو ، اور عادل بادشاہ کی عزت و تکریم دراصل اللہ کے اجلال و تکریم ہی کا ایک حصہ ہے "۔ (37)
Narrated Abu Musa al-Ashari: The Prophetﷺ said: Glorifying Allah involves showing honour to a grey-haired Muslim and to one who can expound the Quran, but not to one who acts extravagantly regarding it, or turns away from it, and showing honour to a just ruler.
(37)۔سنن ابي داود / کتاب: آداب و اخلاق کا بیان / باب : ہر آدمی کو اس کے مقام و مرتبہ پر رکھنے کا بیان ۔ حدیث نمبر: 4834، 4/ 261 ، تحفة الأشراف: 9150)، شیخ البانی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو حسن قرار دیا۔ نیز ملاحظہ فرمائیں :البيهقي " شعب الإيمان": حديث/ 2685، 2/ 550،البزار: حديث/ 3070، 8/ 74، طبراني " الأوسط": حديث/ 6736، 7/ 21۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
38۔عن عقبة بن عامر رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:"سيخرُجُ أقوامٌ من أُمَّتِي يَشربُونَ القرآنَ كشُربِهِمْ اللَّبَنَ"۔
سیدنا عقبہ ؓ سے روایت ہے ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : "عنقریب میری امت میں ایسے لوگ بھی نکلیں گے جو دودھ کی طرح قرآن مجید کے گھونٹ بھریں گے ۔ "(38)
(38)۔فریابی نے "فضائل القرآن :109اور روياني نے " المسند: حديث/ 249، 1/ 188" میں اور امام طبراني نے " الكبير: حديث نمبر : 821، 17/ 297 میں اس حدیث کو روایت کیا ہے۔ شیخ البانی رحمہ اللہ نے "صحیح الجامع ، صفحہ یا نمبر : 3653 میں اس حدیث کو حسن قرار دیا۔ https://www.dorar.net/h/e5c14a845930362f90d07510cf088feb
عن عقبة بن عامر رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "سيخرجُ قومٌ من أُمَّتي يشربُونَ القرآنَ كَشُرْبِهمُ الماءَ۔"
سیدنا عقبہ ؓ سے روایت ہے ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : "عنقریب میری امت میں ایسے لوگ بھی نکلیں گے جو پانی کی طرح قرآن مجید کے گھونٹ بھریں گے ۔ "(38/1)
(38/1)۔فریابی نے "فضائل القرآن :109اور روياني نے "المسند":249 مں اور امام طبراني نے : 17/297) (821) میں اس حدیث کو روایت کیا ہے۔شیخ البانی رحمہ اللہ نے"سلسلہ احادیث صحیحہ ، فضائل قرآن، دعا ئیں، اذکار، دم / قرآن مجید صرف زبانوں کا "چسکا" نہیں، حدیث نمبر: 1886 میں اس حدیث کو نقل کرتے ہوئے فرمایا کہ اس حدیث کی سند حسن ہے اور اس کے راوی ثقہ ہیں۔ https://www.dorar.net/h/e0c535c128157c38578aa9db81d510d4 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
39۔ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "الْمِرَاءُ فِي الْقُرْآنِ كُفْرٌ".
ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : " قرآن کے بارے میں جھگڑنا کفر ہے " ۔(39)
Narrated Abu Hurairah: The Prophetﷺ said: Controverting about the Quran is disbelief.
(39)۔سنن ابي داود / کتاب: سنتوں کا بیان / باب : قرآن کے بارے میں جھگڑنے کی ممانعت کا بیان ۔ حدیث نمبر: 4603، 4/ 199، تحفة الأشراف: 15115،مسند احمد (2/424، 503) ، شیخ البانی رحمہ اللہ نے س حدیث کو حسن صحیح قرار دیا۔ نیز ملاحظہ فرمائیں :حاكم " المستدرك": حديث/ 2803، 2/ 243، البيهقي " شعب الإيمان": حديث/ 2256، 2/ 416۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
40۔عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: "كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَجْمَعُ بَيْنَ الرَّجُلَيْنِ مِنْ قَتْلَى أُحُدٍ فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ، ثُمَّ يَقُولُ: أَيُّهُمْ أَكْثَرُ أَخْذًا لِلْقُرْآنِ؟، فَإِذَا أُشِيرَ لَهُ إِلَى أَحَدِهِمَا قَدَّمَهُ فِي اللَّحْدِ، وَقَالَ: أَنَا شَهِيدٌ عَلَى هَؤُلَاءِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، وَأَمَرَ بِدَفْنِهِمْ فِي دِمَائِهِمْ، وَلَمْ يُغَسَّلُوا، وَلَمْ يُصَلَّ عَلَيْهِمْ".
سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے احد کے دو دو شہیدوں کو ملا کر ایک ہی کپڑے کا کفن دیا ۔ آپ ﷺ دریافت فرماتے کہ ان میں قرآن کسے زیادہ یاد ہے ۔ کسی ایک کی طرف اشارہ سے بتایا جاتا تو آپ ﷺ بغلی قبر میں اسی کو آگے کرتے اور فرماتے کہ میں قیامت میں ان کے حق میں شہادت دوں گا ۔ پھر آپ ﷺ نے سب کو ان کے خون سمیت دفن کرنے کا حکم دیا ۔ نہ انہیں غسل دیا گیا اور نہ ان کی نماز جنازہ پڑھی گئی ۔ (40)
Narrated Jabir bin `Abdullah: The Prophet collected every two martyrs of Uhud in one piece of cloth, then he would ask, "Which of them had (knew) more of the Qur'an?" When one of them was pointed out for him, he would put that one first in the grave and say, "I will be a witness on these on the Day of Resurrection." He ordered them to be buried with their blood on their bodies and they were neither washed nor was a funeral prayer offered for them.
(40)۔صحیح بخاری / کتاب: جنازے کے احکام و مسائل / باب : شہید کی نماز جنازہ پڑھیں یا نہیں ؟ حدیث نمبر: 1343،حدیث متعلقہ ابواب: شہداء کو نہ غسل دیا نہ نماز جنازہ پڑھی ۔سنن ابن ماجہ / کتاب: صلاۃ جنازہ کے احکام و مسائل / باب : شہداء کی نماز جنازہ اور ان کی تدفین ۔ حدیث نمبر: 1514،سنن نسائی / کتاب: جنازہ کے احکام و مسائل / باب : شہیدوں کی نماز جنازہ نہ پڑھنے کا بیان ۔ حدیث نمبر: 1957،سنن ابي داود / کتاب: جنازے کے احکام و مسائل / باب : شہید کو غسل دینے کا مسئلہ ؟ حدیث نمبر: 3138، ترمذي: حديث/ 1036، 3/ 354،ابن حبان: حديث/ 3183، 7/ 456۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ماخوذ از : https://www.alukah.net/sharia/0/1393/#_ftn1
|
.