Qunoot Al Witr dua qunoot

مضمون کی فہرست

 

 

Qunoot Al Witr dua qunoot

 

 

Qunoote witr ki duaein

 

 

Qunoot Al-Witr  dua qunoot

 

 

 دعاء قنوت الوتر               

 

 

 

 

 

 

1۔" اللَّهُمَّ اهْدِنِي فِيمَنْ هَدَيْتَ، وَعَافِنِي فِيمَنْ عَافَيْتَ، وَتَوَلَّنِي فِيمَنْ تَوَلَّيْتَ، وَبَارِكْ لِي فِيمَا أَعْطَيْتَ، وَقِنِي شَرَّ مَا قَضَيْتَ إِنَّكَ تَقْضِي وَلَا يُقْضَى عَلَيْكَ، وَإِنَّهُ لَا يَذِلُّ مَنْ وَالَيْتَ، وَلَا يَعِزُّ مَنْ عَادَيْتَ، تَبَارَكْتَ رَبَّنَا وَتَعَالَيْتَ".

 

” اے اللہ ! مجھے ہدایت دے ان لوگوں میں (داخل کر کے) جن کو تو نے ہدایت دی ہے اور مجھے عافیت دے ان لوگوں میں (داخل کر کے) جن کو تو نے عافیت دی ہے اور میری کارسازی فرما ان لوگوں میں (داخل کر کے) جن کی تو نے کارسازی کی ہے اور مجھے میرے لیے اس چیز میں برکت دے جو تو نے عطا کی ہے اور مجھے اس چیز کی برائی سے بچا جو تو نے مقدر کی ہے ، تو فیصلہ کرتا ہے اور تیرے خلاف فیصلہ نہیں کیا جا سکتا ۔ جسے تو دوست رکھے وہ ذلیل نہیں ہو سکتا اور جس سے تو دشمنی رکھے وہ عزت نہیں پا سکتا ، اے ہمارے رب تو بابرکت اور بلند و بالا ہے “ ۔

 

Allahumma ahdina fiman hadait, wa afina  fiman afait, wa tawallana fiman  tawallait, wa barik lana fima a’tait, wa qina wasrif anna  sharra ma qadait, fainnak taqdi wa la yuqda alaik . Innahu la yadhillu man walait wa la ya’izzu

 man aadait  , tabarakta Rabbana wa ta’alait,

 

 "O Allah, guide me among those Thou hast guided, grant me security among those Thou hast granted security, take me into Thy charge among those Thou hast taken into Thy charge, bless me in what Thou hast given, guard me from the evil of what Thou hast decreed, for Thou dost decree, and nothing is decreed for Thee. He whom Thou befriendest is not humbled. Blessed and Exalted art Thou, our Lord. "

 

 

 

 

عَنْ أَبِي الْحَوْرَاءِ، قَالَ: قَالَ الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: عَلَّمَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَلِمَاتٍ أَقُولُهُنَّ فِي الْوِتْرِ، قَالَ ابْنُ جَوَّاسٍ: فِي قُنُوتِ الْوِتْرِ،" اللَّهُمَّ اهْدِنِي فِيمَنْ هَدَيْتَ، وَعَافِنِي فِيمَنْ عَافَيْتَ، وَتَوَلَّنِي فِيمَنْ تَوَلَّيْتَ، وَبَارِكْ لِي فِيمَا أَعْطَيْتَ، وَقِنِي شَرَّ مَا قَضَيْتَ إِنَّكَ تَقْضِي وَلَا يُقْضَى عَلَيْكَ، وَإِنَّهُ لَا يَذِلُّ مَنْ وَالَيْتَ، وَلَا يَعِزُّ مَنْ عَادَيْتَ، تَبَارَكْتَ رَبَّنَا وَتَعَالَيْتَ".

 

 

حسن بن علی ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھے چند کلمات سکھائے جنہیں میں وتر میں کہا کرتا ہوں (ابن جواس کی روایت میں ہے ” جنہیں میں وتر کے قنوت میں کہا کروں “) وہ کلمات یہ ہیں : « اللہم اہدني فيمن ہديت ، وعافني فيمن عافيت ، وتولني فيمن توليت ، وبارك لي فيما أعطيت ، وقني شر ما قضيت إنك تقضي ولا يقضى عليك ، وإنہ لا يذل من واليت ، ولا يعز من عاديت ، تباركت ربنا وتعاليت » ۔ ” اے اللہ ! مجھے ہدایت دے ان لوگوں میں (داخل کر کے) جن کو تو نے ہدایت دی ہے اور مجھے عافیت دے ان لوگوں میں (داخل کر کے) جن کو تو نے عافیت دی ہے اور میری کارسازی فرما ان لوگوں میں (داخل کر کے) جن کی تو نے کارسازی کی ہے اور مجھے میرے لیے اس چیز میں برکت دے جو تو نے عطا کی ہے اور مجھے اس چیز کی برائی سے بچا جو تو نے مقدر کی ہے ، تو فیصلہ کرتا ہے اور تیرے خلاف فیصلہ نہیں کیا جا سکتا ۔ جسے تو دوست رکھے وہ ذلیل نہیں ہو سکتا اور جس سے تو دشمنی رکھے وہ عزت نہیں پا سکتا ، اے ہمارے رب تو بابرکت اور بلند و بالا ہے “ ۔ (1)

 

 

 

 

Narrated Al-Hasan ibn Ali: The Messenger of Allahtaught me some words that I say during the witr. (The version of Ibn Jawwas has: I say them in the supplication of the witr. ) They were: "O Allah, guide me among those Thou hast guided, grant me security among those Thou hast granted security, take me into Thy charge among those Thou hast taken into Thy charge, bless me in what Thou hast given, guard me from the evil of what Thou hast decreed, for Thou dost decree, and nothing is decreed for Thee. He whom Thou befriendest is not humbled. Blessed and Exalted art Thou, our Lord. "

 

 

 

(1)۔سنن ابی داود / کتاب: وتر کے فروعی احکام و مسائل / باب : نماز وتر میں قنوت پڑھنے کا بیان ۔حدیث نمبر: 1425 ،  حدیث متعلقہ ابواب: قنوت وتر کی ایک دعا ۔ سنن الترمذی/الصلاة 224 (الوتر 9) (464)، سنن النسائی/قیام اللیل 42 (1746)، سنن ابن ماجہ/إقامة الصلاة 117 (1178)، (تحفة الأشراف:3404)، مسند احمد (1/199، 200)، سنن الدارمی/الصلاة 214 (1632)، شیخ البانی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو  صحيح قرار دیا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

2۔" اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِرِضَاكَ مِنْ سَخَطِكَ، ‏‏‏‏‏‏وَأَعُوذُ بِمُعَافَاتِكَ مِنْ عُقُوبَتِكَ، ‏‏‏‏‏‏وَأَعُوذُ بِكَ مِنْكَ لَا أُحْصِي ثَنَاءً عَلَيْكَ أَنْتَ كَمَا أَثْنَيْتَ عَلَى نَفْسِكَ "

 

 

 

 اے اللہ ! میں تیری ناراضگی سے بچ کر تیری رضا و خوشنودی کی پناہ میں آتا ہوں ، اے اللہ ! میں تیرے عذاب و سزا سے بچ کر تیرے عفو و درگزر کی پناہ چاہتا ہوں ، اے اللہ ! میں تیری پناہ چاہتا ہوں تیرے غضب سے ، میں تیری ثناء (تعریف) کا احاطہٰ و شمار نہیں کر سکتا تو تو ویسا ہی ہے جیسا کہ تو نے خود اپنے آپ کی ثناء و تعریف کی ہے “

 

Allāhumma innīa`ūdhu bi-riḍāka min sakhaṭika, wa a`ūdhu bi-mu`āfātika min `uqūbatika, wa a`ūdhu bika minka, lāuḥsīthanā’an `alaika, anta kamāathnaita `alānafsik

 

O Allah, I seek refuge in your pardon from Your Punishment, and I seek refuge in You from You, I am not capable of extolling You as You have extolled Yourself

 

 

 

عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقُولُ فِي وِتْرِهِ:‏‏‏‏ " اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِرِضَاكَ مِنْ سَخَطِكَ، ‏‏‏‏‏‏وَأَعُوذُ بِمُعَافَاتِكَ مِنْ عُقُوبَتِكَ، ‏‏‏‏‏‏وَأَعُوذُ بِكَ مِنْكَ لَا أُحْصِي ثَنَاءً عَلَيْكَ أَنْتَ كَمَا أَثْنَيْتَ عَلَى نَفْسِكَ ".

 

سیدنا علی ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ اپنی (نماز) وتر میں یہ دعا پڑھتے تھے : « اللہم إني أعوذ برضاك من سخطك وأعوذ بمعافاتك من عقوبتك وأعوذ بك منك لا أحصي ثناء عليك أنت كما أثنيت على نفسك » ۔ اے اللہ ! میں تیری ناراضگی سے بچ کر تیری رضا و خوشنودی کی پناہ میں آتا ہوں ، اے اللہ ! میں تیرے عذاب و سزا سے بچ کر تیرے عفو و درگزر کی پناہ چاہتا ہوں ، اے اللہ ! میں تیری پناہ چاہتا ہوں تیرے غضب سے ، میں تیری ثناء (تعریف) کا احاطہٰ و شمار نہیں کر سکتا تو تو ویسا ہی ہے جیسا کہ تو نے خود اپنے آپ کی ثناء و تعریف کی ہے “ ۔(1)

 

Ali bin Abi Talib narrated:

 

that the Prophet(ﷺ) used to say in his Witr: “O Allah, I seek refuge in your pardon from Your Punishment, and I seek refuge in You from You, I am not capable of extolling You as You have extolled Yourself (Allāhumma innīa`ūdhu bi-riḍāka min sakhaṭika, wa a`ūdhu bi-mu`āfātika min `uqūbatika, wa a`ūdhu bika minka, lāuḥsīthanā’an `alaika, anta kamāathnaita `alānafsik).”

 

(1)۔اس حدیث کو اصحاب سنن اربعہ  یعنی سنن ترمذی / کتاب: مسنون ادعیہ و اذکار / باب : وتر کی دعا کا بیان ۔ حدیث نمبر: 3566 ، سنن ابی داود/ الصلاة 340 (1427)، سنن النسائی/قیام اللیل 51 (1748)، سنن ابن ماجہ/الإقامة 117 (1179) ۔

اس حدیث کو امام دارمي نے :1/373  میں اور امام حاكم3/172 میں اور امام بيهقي نے  2/209 ، 497  اور 498 میں روایت کیا ہے اور واوین میں مذکورہ جملہ (ولا یعز من عادیت) امام بیھقی کی روایت میں ہے ، نیز ملاحظہ فرمائیں:صحيح الترمذي:  (1/144)، صحيح ابن ماجة:1/194 اور شیخ البانی رحمہ اللہ کی "إرواء الغليل" (2/172) ۔

 (تحفة الأشراف: 10207)،  مسند احمد (1/96، 118، 150) ، شیخ البانی رحمہ اللہ نے  ابن ماجة (1179) میں اس حدیث کو صحیح قرار دیا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

3۔ "اللهم إياك نعبد، ولك نصلي ونسجد، وإليك نسعى ونحفد، نرجو رحمتك ونخشى عذابك، إن عذابك بالكافرين ملحق، اللهم إنا نستعينك ونستغفرك، ونثني عليك الخير ولا نكفرك، ونؤمن بك ونخضع لك ونخلع من يكفرك"

 

"اے اللہ! ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں ، تیرے لئے ہی ہم نماز پڑھتے اور سجدہ کرتے ہیں،  تیری ہی طرف لپکتے اور سعی کرتے ہیں ، تیری رحمت کے امیدوار ہیں اور تیرے عذاب سے ڈرتے ہیں،  بلاشبہ تیرا عذاب کافروں کو ملنے والا ہے۔اے اللہ! ہم تجھ سے مدد مانگتے ہیں‘ تجھ سے معافی چاہتے ہیں‘ تیری ثناء بیان کرتے ہیں‘ تیرے ساتھ کفر نہیں کرتے اور جو تیری نافرمانی کرتے ہیں ہم ان سے علیحدگی اختیار کرتے اور انہیں ترک کرتے ہیں۔

 

Allahumma iyyaaka na abudu wa laka nusallee wa nasjudu wa ilaika nas aa wa nahfidu , narjoo rahmataka wa nakshaa azaabak inna azaabaka bilkuffaari mulhiq, Allahumma innaa nasta ieenuka wa nastagfiruka wa nusnee alaikal khair wa laa nakfuruka wa numinu bika wa nakdhau laka wa nakhlau maen yakfuruk

 

 

‘O Allah, it is You we worship, and unto You we pray and prostrate, and towards You we hasten and You we serve. We hope for Your mercy and fear Your punishment, verily Your punishment will fall upon the disbelievers.O Allah, we seek Your aid and ask Your pardon, we praise You with all good and do not disbelieve in You.We believe in You and submit unto You, and we disown and reject those who disbelieve in You.

 

 

 

عن سعيد بن عبد الرحمن بن أبزى ، عن أبيه قال: "صليت خلف عمر - رضي الله عنه - صلاة الصبح، فسمعته يقول بعد القراءة قبل الركوع: اللهم إياك نعبد، ولك نصلي ونسجد، وإليك نسعى ونحفد، نرجو رحمتك ونخشى عذابك، إن عذابك بالكافرين ملحق، اللهم إنا نستعينك ونستغفرك، ونثني عليك الخير ولا نكفرك، ونؤمن بك ونخضع لك ونخلع من يكفرك".

 

سعید بن عبدالرحمٰن بن ابزی اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا: میں نے عمر رضی اللہ عنہ کے پیچھے فجر کی نماز ادا کی تو میں نے انہیں رکوع سے پہلے  قراءت کے بعد  یہ دعاء پڑھتے سنا:" اللهم إياك نعبد، ولك نصلي ونسجد، وإليك نسعى ونحفد، نرجو رحمتك ونخشى عذابك، إن عذابك بالكافرين ملحق، اللهم إنا نستعينك ونستغفرك، ونثني عليك الخير ولا نكفرك، ونؤمن بك ونخضع لك ونخلع من يكفرك".( اے اللہ! ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں ، تیرے لئے ہی ہم نماز پڑھتے اور سجدہ کرتے ہیں،  تیری ہی طرف لپکتے اور سعی کرتے ہیں ، تیری رحمت کے امیدوار ہیں اور تیرے عذاب سے ڈرتے ہیں،  بلاشبہ تیرا عذاب کافروں کو ملنے والا ہے۔اے اللہ! ہم تجھ سے مدد مانگتے ہیں‘ تجھ سے معافی چاہتے ہیں‘ تیری ثناء بیان کرتے ہیں‘ تیرے ساتھ کفر نہیں کرتے اور جو تیری نافرمانی کرتے ہیں ہم ان سے علیحدگی اختیار کرتے اور انہیں ترک کرتے ہیں)۔(1)

(1)۔https://www.dorar.net/h/c3270e1fb4ac36cd6fced937e6a0aab1

https://library.islamweb.net/newlibrary/display_book.php?flag=1&bk_no=307&ID=2483

 امام بيهقي نے " السنن الكبرى" میں اس حدیث کو روایت کی اور (2/211) میں اس کی سند کو صحیح قرار دیا۔ شیخ البانی رحمہ اللہ نے "إرواء الغليل"  (2/170) میں اس حدیث کی سند کو صحیح قرار دیا۔یہ روایت عمر رضی اللہ عنہ پر موقوف ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

199 Views
ہماری اصلاح کریں یا اپنی اصلاح کرلیں
.
تبصرہ
صفحے کے سب سےاوپر